سری نگر کی تاریخی جامع مسجد کے موذن مولوی محمد یاسین شاہ انتقال کر گئے

مولوی محمد یاسین شاہ گزشتہ چھ دہائیوں سے نہ صرف جامع مسجد میں مسلسل موذن کے فرائض انجام دے رہے تھے بلکہ وہ ایک خوش الحان نعت خواں بھی تھے۔

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس 
فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سری نگر کی تاریخی و مرکزی جامع مسجد کے موذن مولوی محمد یاسین شاہ مختصر علالت کے بعد جمعے کی صبح انتقال کر گئے۔وہ 75 برس کے تھے اور ان کا تعلق شہر خاص نوہٹہ علاقے جہاں جامع مسجد واقع ہے، سے ہی تھا۔

میر واعظ مولوی عمر فاروق کے سکریٹری اور معروف اسلامی ا سکالر و مصنف مولانا ایم ایس رحمان شمس نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ مولوی محمد یاسین شاہ گزشتہ چھ دہائیوں سے نہ صرف جامع مسجد میں مسلسل موذن کے فرائض انجام دے رہے تھے بلکہ وہ ایک خوش الحان نعت خواں بھی تھے۔


انہوں نے کہا کہ مرحوم موذن میرواعظ مولوی عمر فاروق کے والد مرحوم میرواعظ مولوی محمد فاروق کے ہم جماعتی تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ مرحوم کے والد بھی جامع مسجد کے موذن رہ چکے تھے۔دریں اثنا انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگر نے مولوی محمد یاسین شاہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی رحلت کو ایک بڑا دینی نقصان قرار دیا ہے۔

انجمن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مرحوم کا نماز جنازہ کورونا کے پیش نظر اور جامع مسجد میں عوامی اژدھام موجود ہونے کی وجہ سے نماز جمعہ کی ادائیگی سے قبل ہی پڑھا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ انجمن کے سربراہ میر واعظ مولوی عمر فاروق مسلسل نظر بندی کی وجہ سے مرحوم کی نماز جنازہ کی پیشوائی نہیں کرسکے تاہم انجمن اوقاف کے جملہ اراکین، عہدیداران اور مقامی آبادی کی ایک بڑی اکثریت نے مرحوم کی نماز جنازہ میں شرکت کی اور انہیں پر نم آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا۔


بیان کے مطابق مرحوم محمد یاسین شاہ کے انتقال کی خبر سنتے ہی انجمن اوقاف کے جنرل سیکریٹری الحاج الطاف احمد بٹ کی زیر صدارت ایک ہنگامی اور ماتمی اجلاس میں ان کی جامع مسجد کی چھ دہائیوں پر مشتمل بے لوث اور مخلصانہ خدمات کو پُرنم آنکھوں سے خراج عقیدت پیش کیا گیا اور مرحوم کی مغفرت کے لئے فاتحہ پڑھی گئی۔

اجلاس میں کہا گیا کہ مرحوم محمد یاسین شاہ کا پورا خاندان اور ان کے آبا و اجداد صدیوں سے کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ و روحانی مرکز جامع مسجد کے ساتھ نہ صرف عقیدت و محبت کے ساتھ وابستہ رہے بلکہ ان کی میرواعظین کشمیر کے ساتھ اٹوٹ وابستگی رہی چنانچہ اپنے مرحوم والد گرامی کے بعد محمد یاسین شاہ جامع مسجد میں جمعتہ المبارک سمیت پنج وقتہ اذان دینے پر مامور رہے۔


بیان میں کہا گیا کہ مولوی محمد یاسین شاہ کو انجمن اوقاف کے بانی چیئرمین حضرت شہید ملت میر واعظ مولوی محمد فاروق کے ساتھ اسلامیہ اورینٹل کالج میں رفیق درس کا بھی اعزاز حاصل رہا اور مرحوم نے شہید ملت کی قیادت میں انجمن اوقاف کے قیام میں اپنا ایک مثبت کردار ادا کیا۔

انجمن نے اپنے بیان میں کہا کہ مرحوم ایک سچے عاشق رسول (ص) اور میرواعظ خاندان کے دیرینہ محب تھے ان کی آواز میں سوز و گداز تھا اور مرحوم کی نعت و منقبت سن کر لوگوں میں ایک روحانی اور وجدانی کیفیت اور رقت طاری ہوجاتی تھی۔


بیان میں کہا گیا کہ جامع مسجد سے مرحوم کی اذان کی آواز بلند ہوتے ہی شہر خاص سے لوگ جوق در جوق مرکزی عبادت گاہ کا رخ کرتے اور نمازوں سے قبل اکثر و بیشتر مرحوم جب اپنی منفرد انداز میں نعت خوانی کرتے تو کئی بار حاضرین اور سامعین شدت جذبات سے اشک بار ہو جاتے اور ان پر گریہ کی کیفیت طاری ہوجاتی تھی۔

بیان کے مطابق نظر بند میر واعظ عمر فاروق نے مرحوم یاسین شاہ کی وفات پر شدید غم و الم کا اظہار کرتے ہوئے ان کی وفات کو اہلیان سری نگر خاص طور پر مرکزی جامع مسجد سے تعلق رکھنے والے عوام اور نمازیوں کے لئے زبردست نقصان قرار دیا ہے اور اللہ تبارک و تعالیٰ سے مرحوم کی مغفرت اور جنت الفردوس کے ساتھ ساتھ مرحوم کے لواحقین اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔