72 لاکھ زائد ووٹ نتیش حکومت کو بچانے کے لیے نہیں پڑے، یہ حکومت بدلنے والے ووٹ ہیں: تیجسوی یادو

تیجسوی نے کہا کہ اگر 72 لاکھ ووٹ کو 243 اسمبلی سیٹوں میں تقسیم کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ اوسطاً تقریباً 29.5 ہزار ووٹ ہر اسمبلی حلقہ میں بڑھے ہیں۔ اتنے لوگوں نے بہار میں تبدیلی کے لیے ووٹ کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تیجسوی یادو / ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار اسمبلی انتخاب کا نتیجہ 14 نومبر کو برآمد ہونے والا ہے۔ اس سے قبل این ڈی اے اور مہاگٹھ بندھن دونوں ہی اتحاد نے اپنی اپنی جیت کا دعویٰ کرنا شروع کر دیا ہے۔ مہاگٹھ بندھن کی طرف سے وزیر اعلیٰ عہدہ کے امیدوار تیجسوی یادو کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ 14 تاریخ کو ووٹ کی گنتی ہوگی اور 18 تاریخ کو حلف برداری تقریب ہوگی۔ جس طریقے کا فیڈبیک مل رہا ہے، اس سے این ڈی اے کے لوگوں کے ہوش اڑ گئے ہیں۔‘‘

یہ باتیں تیجسوی یادو نے بہار میں دونوں مراحل کی ووٹنگ کے بعد 12 نومبر کو اپنی سرکاری رہائش پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انھوں نے میڈیا کے سامنے ’ایگزٹ پول‘ کے حوالہ سے کہا کہ ’’یہ وہی گودی میڈیا ہے جن لوگوں نے سروے دکھایا کہ پاکستان میں اسلام آباد، لاہور، کراچی پر قبضہ ہو گیا ہے۔ یہ وہی سروے ہے جنھوں نے دراندازوں کو بھی بہار میں گھسا دیا تھا۔ گودی میڈیا پروپیگنڈہ پھیلا رہی ہے۔‘‘ آر جے ڈی لیڈر کا کہنا ہے کہ جو سروے دکھایا جا رہا ہے، اگر ان سے سیمپل سائز پوچھا جائے تو کوئی جواب نہیں ہے۔ سیمپل ہو یا سروے ہو، اس کا پیمانہ کیا ہے؟ یہ بھی نہیں بتایا جا رہا ہے۔ یہ سروے جھارکھنڈ اور بنگال میں بھی ہرا رہا تھا۔


تیجسوی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم دفتر سے جو طے ہو کر آتا ہے، جو کچھ امت شاہ اپنے قلم سے لکھ کر دیتے ہیں، وہی میڈیا والے بتاتے اور بولتے ہیں۔ تیجسوی کہتے ہیں کہ ’’2020 کے مقابلے اس بار 72 لاکھ زیادہ لوگوں نے ووٹ ڈالے ہیں۔ اگر 72 لاکھ ووٹوں کو 243 اسمبلی سیٹوں میں تقسیم کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ اوسطاً تقریباً 29.5 ہزار ووٹ ہر اسمبلی حلقہ میں بڑھے ہیں۔ یہ ووٹ نتیش کمار کو بچانے کے لیے نہیں پڑے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’یہ ووٹ حکومت کو بدلنے کے لیے پڑے ہیں۔ اتنے لوگوں نے تبدیلی کے لیے ووٹ کیا ہے۔ بہار کے لوگ سب کچھ سمجھتے ہیں۔ اس بار سروے چلا دیا گیا ہے، اور اب پوری کوشش کی جائے گی کہ ووٹ شماری کی رفتار دھیمی ہو۔‘‘

بہار اسمبلی انتخاب کے نتائج سے قبل ممکنہ اندیشوں کا ذکر کرتے ہوئے تیجسوی نے کہا کہ ضلع ہیڈکوارٹر میں دہشت پیدا کیا جائے گا۔ جہاں بم دھماکہ ہوگا، وہاں کوئی کارروائی نہیں کریں گے، لیکن جمہوریت کا قتل کرنے کے لیے ملٹری سے فلیگ مارچ پورے ضلع میں کروائیں گے۔ اس سے لوگوں کے درمیان ایک دہشت پیدا ہوگی۔ آر جے ڈی لیڈر کا کہنا ہے کہ پچھلی بار بھی لوگوں نے تبدیلی کے لیے ووٹ دیا تھا، لیکن بے ایمانی ہوئی اور صرف 12 ہزار ووٹوں کا فرق رہا۔ اس بار بھاری اکثریت سے مہاگٹھ بندھن کی حکومت بننے جا رہی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ہمارے لوگ قربانی دیں گے۔ لیکن اس بار کاؤنٹنگ میں بے ایمانی نہیں ہونے دیں گے۔ ہمارے لوگ بیدار ہیں اور ڈٹے ہوئے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔