راجستھان: کچھا بنیان گروہ کے 7 بدمعاش گرفتار

راجستھان میں بھرت پور پولس نے اترپردیش پولس کے تعاون سے بین ریاستی چھیمار کچھا بنیان (کچھادھاری) گروہ کے سات خونخوار بدمعاشوں کو گرفتار کیا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

بھرت پور: راجستھان میں بھرت پور پولس نے اترپردیش پولس کے تعاون سے بین ریاستی چھیمار کچھا بنیان (کچھادھاری) گروہ کے سات خونخوار بدمعاشوں کو گرفتار کیا ہے۔

پولس سپرنٹنڈنٹ حیدر علی زیدی نے آج بتایا کہ یہ گروہ راجستھان اوراترپردیش میں قتل، لوٹ اور ڈکیتی کی درجنوں واردات انجام دے چکا ہے۔ بھرت پور کے جگھینہ اور ٹوٹپور گاوؤں میں گذشتہ دنوں ہونے والی لوٹ، قتل اور ناؤو کانگلہ اور گوڈنبہ گاوؤں میں ڈکیتی کی کئی وارداتوں میں اس گروہ کی تلاش تھی۔


انہوں نے بتایا کہ دونوں ریاستوں کی پولس کو اطلاع موصول ہونے کے بعد اترپردیش کے اجمل شاہ (25)، عارف (25) چھیمار کے باشندے فقیر پورہ تھانہ اندرگڑھ (قنوج)، عارف (25)، ہارون (45) ایسوب (50) ندیم (19) اور ناظم ولد حامد (28) کو گرفتار کیا گیا۔

زیدی نے بتایا کہ پولس نے بدمعاشوں کی گرفتاری کےبعد بھرت پور کے ڈیگ، سیبر،ادیوگ نگر اور چنسانہ تھانہ حلقوں میں گذشتہ دنوں ہونے والی لوٹ، نقب زنی کی وارداتوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ان کے خلاف اترپردیش کے ایک درجن اضلاع میں قتل، لوٹ اور ڈکیتی کے درجنوں معاملے درج ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گروہ کے رکن گرفتاری کے وقت پولس کو غلط نام و پتہ بتا کر جیل جانے کے بعد چھوٹ کر پھر واردات انجام دینے میں ملوث ہوجاتے ہیں۔


انہوں نےکہا کہ یہ لوگ چھیمار ذات کے خانہ بدوش ہیں۔ یہ واردات کے لیے کسی ریلوے یا بس اسٹینڈ کے پاس ڈیرہ جماتے ہیں۔ دوپہر میں بھیک مانگنے کے بہانے یہ گلیوں میں گھوم کر واردات کے لیے گھر کی نشاندہی کرتے ہیں۔ پھر رات میں یہ لوگ ایک سنسان کھیت میں جاتے ہیں اور کھیت میں لکڑی توڑ کر اسے ہتھیار کی طرح بناتے ہیں۔ کپڑے اتار کر جسم پر تیل ملتے ہیں اور کچھا، بنیان پہن کر نشان زد گھر پر پہنچتے ہیں۔

یہاں دو تین افراد سونے والے افرادکے سرہانے کھڑے ہو جاتےہیں جبکہ دیگر رکن گھرمیں گھس کر قیمتی چیز اکٹھا کر لیتےہیں۔ اگر کوئی بیدار ہوجاتا ہے تو یہ لکڑی سے اس کے سر پر حملہ کر کے اس کا قتل کردیتے ہیں۔ گروہ کا سردار اسی بدمعاش کو بنایاجاتا ہے جو لوٹ اور ڈکیتی کے دوران کم از کم چھ افراد کا قتل کر چکا ہو۔ اسی لیے اسے چھیمار گروہ کہا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */