یونیسکو کی ممکنہ عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل ہوئے ہندوستان کے 7 مقامات، ملی عالمی شناخت
ان میں پنچ گنی کے ڈیکن ٹریپس، مہاراشٹر کے مہابلیشور اور آندھرا پردیش کی ترومالا ہلس کے نام شامل ہیں۔ یونیسکو میں ہندوستان کے مستقل نمائندہ کے مطابق یہ 7 ورثہ ملک کی خوشحال ثقافتی وراثت کا حصہ ہیں۔

ملک کے 7 خوبصورت تاریخی مقامات کے نام یونیسکو کی ممکنہ عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست (UNESCO's Tentative World Heritage List) میں شامل کر لیے گئے ہیں۔ ان میں پنچ گنی کے ڈیکن ٹریپس، مہاراشٹر کے مہابلیشور اور آندھرا پردیش کی ترومالا ہلس کے نام شامل ہیں۔
یونیسکو میں ہندوستان کے مستقل نمائندہ وفد کے مطابق یہ 7 ورثہ ملک کی خوشحال ثقافتی وراثت کا حصہ ہیں۔ اسی کے ساتھ یونیسکو کی ممکنہ عالمی ورثہ کی فہرست میں شامل مقامات کے نام بھی بتائے گئے ہیں۔
’انڈیا ایٹ یونیسکو‘ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’یونیسکو میں ہندوستان کے مستقل نمائندہ وفد کو یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ہندوستان کے 7 مقامات کو یونیسکو کی ممکنہ عالمی ورثہ کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔‘‘
’انڈیا ایٹ یونیسکو‘ کے مطابق جن مقامات کو شامل کیا گیا ہے ان میں (1) پنچ گنی کا ڈریگن ٹریپ اور مہابلیشور (مہاراشٹر)، (2) میگھالیہ کی گپھائیں (مشرقی کھاسی ہلس، میگھالیہ)، (3) ناگا ہلس اوفیو لائٹ (کفائر، ناگالینڈ)، (4) ترومالا ہلس (تروپتی، آندھرا پردیش)، (5) ورکلا (کیرالہ)، (6) ایرا مٹّی ڈِبّالو (وشاکھا پٹنم)، (7) سینٹ میری آئی لینڈ کلسٹر (اوڈپی، کرناٹک) شامل ہیں۔
اسی کے ساتھ یونیسکو کی ممکنہ عالمہ ورثہ کی فہرست میں ہندوستان کے 69 مقامات کے نام درج ہو چکے ہیں۔ ان میں 49 کلچرل، 3 مسکڈ اور 17 نیچورل زمرے کے سائٹس موجود ہیں۔
یونیسکو میں ہندوستان کے مستقل نمائندہ وفد نے بتایا کہ ان مقامات کا انتخاب ہندوستان کی قدرتی اور ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے تئیں اس کی گہرے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے اس عمل میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے اہم کردار کے لیے اظہار تشکر کیا۔
یونیسکو کی عالمی ورثہ فہرست میں کسی بھی مقام کو مستقل طور سے شامل کرنے سے پہلے اسے ٹینٹیٹیو لسٹ میں رکھا جاتا ہے۔ اس سے اس مقام کی اہمیت، تحفظاتی کوششوں اور عالمی شناخت کو منظوری ملتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔