لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی: دہلی میں 65 ایف آئی آر درج، تقریباً 3500 افراد حراست میں

دہلی پولس نے بتایا کہ ضروری خدمات فراہم کرنے والوں اور ضرورت مندوں کے لیے جمعہ کے روز 4445 آمد و رفت پاس (کرفیو پاس) جاری کیے گئے تاکہ کسی کو پریشانی نہ ہو۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں کورونا کے قہر سے بچنے کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا جا چکا ہے لیکن ملک کی راجدھانی دہلی میں ہی کئی مقامات سے اس لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ انتظامیہ کے ذریعہ بار بار اپیل کی جانے کے باوجود لوگ نہیں مان رہے ہیں اور کئی مقامات پر بلاوجہ لوگ ٹہلتے گھومتے نظر آ رہے ہیں۔ ایسے لوگوں کے خلاف پولس نے سخت کارروائی کرنے کا تہیہ کر لیا ہے اور اس ضمن میں جمعہ کے روز تقریباً 3500 لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق 65 ایف آئی آر بھی لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی معاملہ میں درج کی گئی ہیں۔

پولس کے حوالہ سے میڈیا ذرائع نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر تعزیرات ہند کی دفعہ 188 کے تحت 27 مارچ یعنی جمعہ کی شام 5 بجے تک تقریباً 65 معاملے درج کیے گئے۔ پولس کا کہنا ہے کہ دہلی پولس ایکٹ کی دفعہ 65 (پولس افسروں کی ہدایت پر عمل نہ کرنا) کے تحت 3432 لوگوں کو حراست میں لیا گیا۔ ساتھ ہی دفعہ 263 کے تحت 250 سے زائد گاڑیاں بھی ضبط کی گئیں۔ پولس نے مزید بتایا کہ ضروری خدمات فراہم کرنے والوں اور ضرورت مندوں کے لیے جمعہ کے روز 4445 آمد و رفت پاس (کرفیو پاس) جاری کیے گئے تاکہ کسی کو پریشانی نہ ہو۔


قابل ذکر ہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے جمعہ کے روز واضح کیا تھا کہ یہاں اب تک کورونا وائرس کے 39 معاملے سامنے آئے ہیں اور ان میں سے 29 لوگوں نے بیرون ممالک کا دورہ کیا تھا جہاں وہ اس وائرس کی زد میں آئے۔ لوٹنے کے بعد انھوں نے کچھ دیگر لوگوں میں بھی انفیکشن پھیلایا۔ وزیر اعلیٰ نے لوگوں سے لاک ڈاؤن پر پوری طرح سے عمل کرنے کی اپیل کی تاکہ یہ انفیکشن مزید نہ پھیلے اور کورونا وائرس پر قابو پایا جا سکے۔ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ خوردنی اشیاء کے لیے کوئی پریشان نہیں ہوگا اور ضرورت پڑی تو سبھی کو ان کے گھروں تک چیزیں پہنچائی جائیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔