بس حادثہ میں 6 بچوں کی ہلاکت: عیدالفطر کی چھٹی کے باوجود اسکول کھلنے پر انتظامیہ سخت، رجسٹریشن منسوخ ہوگا

وزیر تعلیم نے کہا کہ آج سرکاری چھٹی (عید الفطر) والے دن اسکول کھلنا ایک سنگین معاملہ ہے۔ ریاست کے تمام تعلیمی افسران کو کارروائی کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ہریانہ کے مہندر گڑھ ضلع کے کنینا سب ڈویژن کے انہانی گاؤں میں اسکول بس حادثے میں 6 بچوں کی موت ہو گئی، جبکہ 15 بچے بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔ حادثے کی معلومات دیتے ہوئے پولیس نے کہا کہ ڈرائیور شراب کے نشے میں گاڑی چلا رہا تھا۔ انتہائی نشے میں ہونے کی وجہ سے وہ گاڑی بے قابو ہو کر درخت سے ٹکرا گئی اور الٹ گئی۔ اس معاملے میں پولیس نے اسکول کے ڈائریکٹر اور پرنسپل کو حراست میں لے لیا ہے۔

اس دوران ایک زخمی بچے نے بتایا کہ ڈرائیور شراب کے نشے میں تھا اور وہ 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بس چلا رہا تھا۔ جس کی وجہ سے بس حادثے کا شکار ہو گئی۔ اس کے بعد موقع پر بچوں کی چیخ و پکار مچ گئی۔ پولیس کو بس حادثے کی اطلاع دینے کے بعد مقامی لوگوں نے بس کے اندر پھنسے بچوں کو باہر نکالا جو خون میں لت پت نظر آئے۔ ادھر واقعہ کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے۔ انہوں نے زخمی بچوں کو علاج کے لیے اسپتال بھیج دیا۔


حادثہ کے بعد ریواڑی کے پرائیویٹ اسپتال پہنچیں وزیر تعلیم سیما تریکھا نے 12 زخمی طلبہ کی خیریت دریافت کی۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ اسکول چلانے والے کاروبار کرنا چھوڑ دیں۔ سیما تریکھا نے کہا کہ پرائیویٹ اسکول آپریٹرز کو قواعد پر عمل کرنا چاہیے۔ ڈرائیور کے ساتھ ساتھ اسکول پرنسپل اور ملک کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ بچوں کی طرح پرائیویٹ اسکول چلانے والوں کو خود ہی اقدار سیکھنی چاہئیں۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ آج سرکاری چھٹی (عید الفطر) والے دن اسکول کھلنا ایک سنگین معاملہ ہے۔ ریاست کے تمام تعلیمی افسران کو کارروائی کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے اسکولوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے اس واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ اسکول بس حادثے کے بارے میں ضلع کلکٹر مونیکا گپتا نے کہا کہ ان کے نوٹس میں آیا ہے کہ اسکول چھٹی کے دن بھی کھلا تھا، اس کا رجسٹڑیشن منسوخ کرنے کی سفارش کر دی گئی ہے۔


اس معاملے میں ہریانہ کے ٹرانسپورٹ منسٹر اسیم گوئل نے کہا، ’’میں نے تمام اعلیٰ حکام کو واقعہ کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس معاملے میں تحقیقاتی کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ ہمارے ڈی ٹی او سطح کے افسر کو ہدایات دی گئی ہیں۔ اگر کسی افسر کا کردار مشکوک پایا گیا تو اسے معطل کر دیا جائے گا۔‘‘

وزیر ٹرانسپورٹ اسیم گوئل نے کہا، ’’ہم نے کچھ دن پہلے اس بس کا 15500 روپے کا چالان جاری کیا تھا۔ بس کے کاغذات پورے نہیں تھے۔ اس واقعہ میں اسکول انتظامیہ کی سیدھی لاپرواہی نظر آ رہی ہے۔ میں نے ابھی اعلیٰ حکام کو بھی ہدایات دی ہیں۔ تمام اسکولوں کی گاڑیوں کی فٹنس چیک کی جائے گی۔ اس حادثے میں ملوث بس کا فٹنس سرٹیفکیٹ سال 2018 میں ختم ہو گیا تھا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔