سکم میں سیلاب سے 56 افراد ہلاک، 3 ہزار سیاح پھنس گئے

سکم میں تیستا ندی میں اچانک آنے والے سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور چار دن گزرنے کے بعد بھی مٹی اور ملبے سے لاشیں مل رہی ہیں۔ اب تک 56 لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں

<div class="paragraphs"><p>سکم میں سیلاب سے تباہی / آئی اے این ایس</p></div>

سکم میں سیلاب سے تباہی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

گنگٹوک: سکم میں تیستا ندی میں اچانک آنے والے سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور چار دن گزرنے کے بعد بھی مٹی اور ملبے سے لاشیں مل رہی ہیں۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق اس سیلابی آفت کے سبب بڑی تعداد میں جانی نقصان بھی ہوا ہے اور اب تک 56 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ تیس سے ​​زائد لاشیں مغربی بنگال میں تیستا ندی کے طاس سے برآمد ہوئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق فوج کے 22 جوان لاپتہ ہوئے تھے جن میں سے 7 کی لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں۔ ریاست میں 3 ہزار سیاح چار دنوں سے پھنسے ہوئے ہیں لیکن خراب موسم فضائی ریسکیو آپریشن میں رکاوٹ ہے۔

مغربی بنگال حکومت کے مطابق تین اضلاع سلی گوڑی، جلپائی گوڑی اور کوچ بہار میں تیستا ندی کے طاس سے لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ سکم حکومت کے مطابق منگن سے چار لاشوں، گنگٹوک سے چھ اور پاکیونگ ضلع سے ہندوستانی فوجیوں کی سات لاشوں سمیت 16 لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔ سکم حکومت کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق اب تک 142 لوگ لاپتہ ہیں اور 25000 سے زیادہ لوگ اس آفت سے متاثر ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ بدھ کی صبح بادل پھٹنے کی وجہ سے سکم کے دریائے تیستا میں اچانک طغیانی آ گئی، جس کی وجہ سے 25 ہزار سے زیادہ لوگ متاثر ہو گئے۔ سیلاب سے 1200 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ کل 13 پل بہہ گئے ہیں۔ اب تک مختلف علاقوں سے 2413 افراد کو بچایا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ ریاست بھر میں 22 ریلیف کیمپوں میں 6875 لوگوں نے پناہ لی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر علاقو کا باقی ملک سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔


دریں اثنا، سینئر حکام نے بتایا کہ شمالی سکم میں پھنسے ہوئے تقریباً 3000 سیاحوں کو ابھی تک نہیں نکالا جا سکا ہے۔ فضائیہ کی جانب سے ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر بھیجنے کی کئی کوششیں کی گئیں لیکن خراب موسم کی وجہ سے وہ کامیاب نہیں ہو سکی۔ درحقیقت نشیبی علاقوں میں بادل چھائے رہنے اور لاچن اور لاچنگ کی وادیوں میں حد نگاہ کم ہونے کی وجہ سے یہ مسئلہ درپیش ہے۔ اس لیے ہیلی کاپٹر باگڈوگرا اور چٹن سے پرواز کرنے سے قاصر ہیں۔

وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ نے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے 4 لاکھ روپے اور کیمپوں میں رہنے والوں کے لیے 2000 روپے کی فوری امداد کا اعلان کیا ہے۔ سی ایم نے کہا، ہزاروں کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ہم ابھی نقصان کے بارے میں صحیح معلومات نہیں دے سکتے۔ ایک کمیٹی کی تشکیل اور تجزیہ مکمل کرنے کے بعد اس کی اطلاع دی جائے گی۔ ہماری اولین ترجیح پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانا اور انہیں فوری ریلیف فراہم کرنا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔