ایودھیا معاملہ پر فیصلہ سنانے والے ججوں کو ’بھارت رتن‘ دیا جائے: بی جے پی رکن اسمبلی

بی جے پی کے رکن اسمبلی نے کہا ،’’جن ججوں نے یہ فیصلہ سنایا ہے وہ درحقیقت ملک کے رتن (زیورات) ہیں۔ لہذا ان سب کو بھارت رتن کے اعزاز سے سرفراز کیا جانا چاہیے‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بلیا: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی سریندر سنگھ اپنے متنازع بیان کی وجہ سے اکثر سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اب انہوں نے بابری مسجد رام-جنم بھومی پر فیصلہ سنانے والے ججوں کے حوالہ سے بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایودھیا کیس میں فیصلہ سنانے والے سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کو ’بھارت رتن‘ دیا جانا چاہیے۔

بلیا کے علاقے بیریا سے تعلق رکھنے والے بی جے پی کے ایم ایل اے نے اپنے بیان میں کہا، ’’سپریم کورٹ کے پانچ ججوں نے رام مندر کے معاملے پر ایک تاریخی فیصلہ سنایا ہے۔ ملک کے 130 کروڑ عوام اس فیصلے سے خوش ہیں۔ ملک کی جمہوریت کی تاریخ میں یہ پہلا فیصلہ ہے جسے اتنے بڑے پیمانے پر سراہا گیا اور خیرمقدم کیا گیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’جن ججوں نے یہ فیصلہ سنایا ہے وہ درحقیقت ملک کے رتن (زیورات) ہیں۔ لہذا ان سب کو بھارت رتن کے اعزاز سے سرفراز کیا جانا چاہیے۔‘‘


سریندر ناگر نے اسد الدین اویسی کے فیصلہ کو قبول نہ کرنے پر ہدف تنقید بنایا۔ اویسی کو بابر کی اولاد قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اویسی عدالت کے فیصلے کا احترام نہیں کر رہے، ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ایودھیا کی متنازع زمین پر رام مندر کی تعمیر کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ عدالت نے ایودھیا کی متنازعہ اراضی پر رام للا براجمان کا حق بتایا ہے۔ نیز، فیصلے میں سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں ہی کسی نمایاں مقام پر پانچ ایکڑ اراضی دینے کی ہدایت حکومت کو دی۔ گگوئی کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے ایودھیا تنازعہ کو مسلسل 40 دن تک سماعت کے بعد 9 نومبر کو اپنا فیصلہ سنایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Nov 2019, 4:11 PM