’43 کٹھ پتلی اندر، 12 کٹھ پتلی باہر‘، کابینہ توسیع پر سابق آئی اے ایس کا طنز

سوریہ پرتاپ کا کہنا ہے کہ ’’یو پی میں ووٹ پانے کے لیے کچھ دلت/پسماندہ ’ذاتوں‘ کو وزیر مملکت کا عہدہ تو ملا لیکن سب کوڑا کچرا ہی ملا۔ یہ ان ذاتوں کی عزت افزائی کم اور بے عزتی زیادہ ہے۔‘‘

سوریہ پرتاپ، تصویر ٹوئٹر@suryapsingh_IAS
سوریہ پرتاپ، تصویر ٹوئٹر@suryapsingh_IAS
user

تنویر

سابق آئی اے ایس افسر سوریہ پرتاپ سنگھ بی جے پی کی عوام مخالف پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے کے لیے مشہور ہو چکے ہیں، اور اب انھوں نے مرکزی کابینہ میں توسیع کو لے کر بذریعہ ٹوئٹر زوردار طنز کیا ہے۔ انھوں نے جمعرات کے روز کیے گئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’کابینہ توسیع: 43 کٹھ پتلی اندر، 12 کٹھ پتلی باہر۔ لیکن زیرو میں کچھ بھی جوڑو یا کچھ بھی گھٹاؤ، رہے گا تو زیرو ہی۔‘‘

اس سے قبل سوریہ پرتاپ سنگھ نے بدھ کے روز بھی کابینہ توسیع کو لے کر ایک ٹوئٹ کیا تھا جس میں انھوں نے لکھا تھا کہ ’’مرکزی کابینہ توسیع- یو پی میں ووٹ پانے کے لیے کچھ دلت/پسماندہ ’ذاتوں‘ کو وزیر مملکت کا عہدہ تو ملا لیکن سب کوڑا کچرا ہی ملا۔ یہ ان ذاتوں کی عزت افزائی کم اور بے عزتی زیادہ ہے۔ کیونکہ مرکز میں وزیر مملکت کے پاس کیا اختیار ہیں؟ آپ سب جانتے ہی ہیں۔‘‘


بدھ کے روز جب روی شنکر پرساد نے وزارت برائے اطلاعات و نشریات سے استعفیٰ دیا تھا، تو اس پر بھی سوریہ پرتاپ سنگھ کا رد عمل بذریعہ ٹوئٹ سامنے آیا تھا۔ اس ٹوئٹ میں انھوں نے روی شنکر پرساد کو نشانہ بناتے ہوئے لکھا تھا کہ ’’روی شنکر پرساد جی اب ’کو ایپ‘ پر 1000 الفاظ میں لکھیے کہ آپ سے کیا کیا غلطیاں ہوئیں۔‘‘ اس سے قبل انھوں نے یہ بھی ٹوئٹ کیا تھا کہ ’’سنا ہے نیلی چڑیا کے پر کترنے کا دعویٰ کرنے والوں کے ہی پر کتر دیئے گئے؟‘‘

واضح رہے کہ 7 جولائی کی شام مرکزی کابینہ میں بڑے پیمانے پر توسیع ہوئی جس کے تحت 15 لیڈروں نے بطور کابینہ وزیر اور 28 لیڈروں نے بطور وزیر مملکت حلف لیا۔ آج شام 5 بجے مرکزی کابینہ اور شام 7 بجے وزارتی کونسل کی میٹنگ بھی ہونے والی ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔