جئے پور میں سیپٹک ٹینک میں اترے 4 مزدوروں کی زہریلی گیس سے موت، 2 کی حالت سنگین
رات 8.30 بجے اچل جوئیلری پرائیویٹ لمیٹیڈ کے 10 فٹ گہرے سیپٹک ٹینک کی صفائی کے دوران یہ حادثہ ہوا۔ چاروں مرنے والے اتر پردیش کے رہنے والے تھے۔

ویڈیو گریب
جئے پور کے سیتا پور صنعتی علاقے کے جوئیلری زون میں پیر کی رات سیپٹک ٹینک میں اترے 8 لوگوں میں سے 4 کی دم گھٹنے سے موت ہو گئی۔ وہیں 2 شخص کی حالت نازک بنی ہوئی ہے جن کا علاج اسپتال میں کیا جا رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ رات 8.30 بجے اچل جوئیلری پرائیویٹ لمیٹیڈ کے 10 فٹ گہرے سیپٹک ٹینک کی صفائی کے دوران یہ حادثہ ہوا۔ چاروں مرنے والے اتر پردیش کے رہنے والے تھے۔
حادثے کی اطلاع ملنے پر سانگانیر صدر تھانہ پولیس موقع پر پہنچی۔ چاروں لاشوں کو مہاتما گاندھی اسپتال میں رکھوایا گیا۔ دو لوگوں اجئے چوہان اور راجپال کو آر یو ایچ ایس میں بھرتی کروایا گیا ہے۔ مہلوکین کی شناخت سنجیو پال، ہمانشو سنگھ، روہت پال اور ارپت یادو کے طور پر ہوئی ہے۔
واقعہ کی جانچ کے لیے ایف ایس ایل کی ٹیم کو موقع پر بلایا گیا۔ دیر رات تک پتہ نہیں لگ پایا تھا کہ آخر کس گیس کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا ہے۔ حادثے کی اطلاع اے ڈی ایم (جنوب)، ایس ڈی ایم سانگا نیر اور تحصیل دار موقع پر پہنچے۔
اطلاع کے مطابق فیکٹری میں سونے-چاندی کے زیورات کو بناتے وقت کیمیکل کے ساتھ سونے-چاندی کے ٹکڑے جاتے ہیں۔ انہیں چھاننے کے لیے کچھ وقت کے وقفے پر ٹینک سے کچرا نکالا جاتا ہے، جس سے اس میں سونے چاندی کے ذرات کو چھانا جا سکے۔ اس بار بھی فیکٹری میں دوپہر سے ہی سیپٹک ٹینک کی صفائی کے لیے 8 مزدور اتارے گئے تھے۔ مشینوں کا کام آدمیوں سے لیا گیا۔ دیگر جوئیلری کمپنیوں میں بھی اس طرح کا عمل ہوتا ہے لیکن اس کے لیے خصوصی مشینیں ہوتی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کی دوپہر مزدوروں نے تیز گرمی کی وجہ سے ٹینک میں اترنے سے منع کر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ کیمیکل ملے پانی کی وجہ سے ٹینک میں زہریلی گیس ہوگی لیکن ان پر دباؤ بنایا گیا تو کچھ لوگ راضی ہو گئے اور صفائی کا کام شروع کر دیا۔
رات قریب 8 بجے امت اور روہت سب سے پہلے ٹینک میں اترے۔ دونوں بیہوش ہونے لگے تو چلائے۔ انہیں بچانے کے لیے سنجیو اور مکیش سمیت 8 مزدور اترے۔ سبھی بیہوش ہو گئے۔ آناً فاناً میں سبھی کو باہر نکال کر مہاتما گاندھی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے 4 لوگوں کو مردہ قرار دے دیا۔ وہیں اجئے چوہان اور راج پال کو علاج کے لیے بھرتی کر لیا گیا جبکہ امت پال اور سورج پال کو ابتدائی علاج کے بعد چھٹی دے دی گئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔