مغربی بنگال میں الیکشن کمیشن کے 4 افسران معطل، ووٹر لسٹ میں بے ضابطگی کا الزام
معطل کیے گئے افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی شروع کر دی گئی ہے، لیکن ان میں سے کسی بھی افسر کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔

مغربی بنگال حکومت نے ووٹر لسٹ میں ترمیم کے دوران بے ضابطگی کے الزامات کا سامنا کر رہے 4 افسران کو معطل کر دیا ہے۔ یہ قدم الیکشن کمیشن کی ہدایت کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ معطل کردہ افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی شروع کر دی گئی ہے، لیکن ان میں سے کسی بھی افسر کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس طرح الیکشن کمیشن کی ہدایات پر جزوی عمل ہو رہا ہے۔
دراصل یہ معطلی چیف سکریٹری منوج پنت کے نئی دہلی میں الیکشن کمیشن کےس امنے پیش ہونے کے ٹھیک ایک ہفتہ بعد ہوئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے انھیں 21 اگست کی مدت کار مقرر کر اُن افسران کو معطل کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ صرف معطلی کی کارروائی کو الیکشن کمیشن کی ہدایات پر جزوی عمل ٹھہرایا جا رہا ہے۔ افسران کو معطل کرنے کے معاملے میں ریاستی سکریٹریٹ کے ایک افسر نے کہا کہ ریاستی حکومت نے معطلی کی ہدایت پر کارروائی کی ہے اور محکمہ جاتی کارروائی بھی شروع کر دی ہے۔ لیکن ابھی تک ملزمین کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق بروئی پور مشرق اور موئنا اسمبلی حلقوں کی ووٹر لسٹ میں گڑبڑی کے الزامات کے بعد افسران کی معطلی ہوئی ہے۔ سکریٹریٹ افسر نے بتایا کہ معطل کیے گئے افسران میں جنوبی 24 پرگنہ اور مشرقی میدناپور ضلعوں کے 2 الیکٹورل افسران (ای آر او) اور 2 اسسٹنٹ الیکٹورل افسران (اے ای آر او) شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جن افسران کے خلاف کارروائی ہوئی ہے، ان میں بروئی پور مشرق سے دیبوتم دتہ چودھری (ای آر او) اور تتھاگت منڈل (اے ای آر او) شامل ہیں۔ اس کے علاوہ موئنا سے بپلب سرکار (ای آر او) اور سدیپت داس (اے ای آر او) شامل ہیں۔ ان افسران پر الزام ہے کہ انھوں نے ووٹر لسٹ ترمیم سے متعلق عمل کے دوران لاگ اِن کی تفصیلات شیئر کی ہیں اور ڈاٹا سیکورٹی پروٹوکول کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ افسر نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کا ماننا ہے اس طرح کے معاملے انتخابی عمل کی غیر جانبداری اور شفافیت کے لیے سیدھا خطرہ ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ وہ ریاستی حکومت کے رد عمل پر بھی سخت نظر رکھ رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔