منی پور تشدد میں اب تک 37 لوگوں کی موت، سپریم کورٹ میں مرکزی حکومت نے کہا ’حالات معمول پر ہیں‘

سپریم کورٹ نے منی پور تشدد معاملہ پر فکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی بحران ہے، ساتھ ہی عدالت نے مرکز و ریاستی حکومتوں سے راحتی کیمپوں میں ضروری انتظامات کرنے کو کہا۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

منی پور میں میتئی طبقہ کو ایس ٹی درجہ دینے کے خلاف ہوئے پرتشدد مظاہرہ کے بعد اب حالات دھیرے دھیرے معمول پر آ رہے ہیں۔ پیر کے روز منی پور کی راجدھانی امپھال کے تھنگل بازار میں کرفیو میں نرمی بھی دی گئی جس کے بعد لوگ ضروری سامان خریدنے کے لیے اپنے گھروں سے باہر نکلے۔ اس درمیان ریاست کے سیکورٹی صلاح کار کلدیپ سنگھ نے بتایا کہ تشدد میں اب تک 37 لوگوں کی جان جا چکی ہے اور کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اس دوران منی پور تشدد کا معاملہ سپریم کورٹ بھی پہنچ گیا ہے۔ پیر کے روز ہوئی سماعت کے دوران مرکزی حکومت اور منی پور حکومت نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ ریاست میں کل اور آج کرفیو میں نرمی دی گئی۔ دونوں ہی دن وہاں تشدد کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے، یعنی حالات دھیرے دھیرے معمول پر آ رہے ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے سپریم کورٹ کو جانکاری دی کہ سی اے پی ایف کی 35 کمپنیاں ریاست میں تعینات کی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں نیم فوجی دستے اور فوجی دستے بھی تعینات ہیں۔


سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے منی پور تشدد معاملہ پر فکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی بحران ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے مرکز و ریاستی حکومتوں سے راحتی کیمپوں میں ضروری انتظامات کرنے اور 10 دن میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کو کہا ہے۔ اس درمیان سالیسٹر جنرل نے سپریم کورٹ سے گزارش کی کہ ریزرویشن معاملے کی سماعت بعد میں کی جائے۔ بہرحال، عدالت نے منی پور تشدد معاملے کی آئندہ سماعت کے لیے 17 مئی کی تاریخ مقرر کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔