عمان میں پھنسے جھارکھنڈ کے تیس مزدور، وزیر اعلی سورین کی وزیر خارجہ سے مدد کی درخواست

جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والے ان تمام مزدوروں کو عمان کے دارالحکومت مسقط میں یرغمال بنا کر ایک کمرے میں رکھا گیا ہے اور انہیں 24 گھنٹے میں محض ایک بار کھانا دیا جاتا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: عمان میں گذشتہ سات ماہ سے جھارکھنڈ کے 30 مزدوروں کو یرغمال بناکر رکھے جانے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ روزی روٹی کمانے کے مقصد سے عمان جانے والے ان تمام افراد کو دارالحکومت مسقط میں قید کر کے رکھا گیا ہے۔ اس معاملے کی اطلاع موصول ہونے کے بعد جھارکھنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین نے تمام مزدوروں کی واپسی کے لئے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر سے مدد طلب کی ہے۔

وزیر اعلی نے ایک ٹویٹ کے ذریعے وزیر خارجہ سے یہ مدد طلب کی ہے۔ معلومات کے مطابق، ہزاری باغ، کوڈرما، گیریڈیہ اور بوکارو ضلع سے 30 مزدور ذریعہ معاش کی خاطر عمان کے دارالحکومت مسقط گئے تھے۔ جس کمپنی کے لئے یہ سب کام کرتے ہیں اس نے انہیں ایک کمرے میں یرغمال بنا کر رکھا ہوا ہے اور انہیں بھر پیٹ کھانا بھی نہیں دیا جارہا ہے۔ انہیں 24 گھنٹے امیں صرف ایک بار کھانا دیا جا رہا ہے۔


کمپنی نے سات مہینے سے انہیں تنخواہ بھی نہیں دی ہے۔ جب بھی وہ لوگ تنخواہ مانگتے ہیں تو انہیں دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ مزدوروں نے کسی طرح فون پر اپنے اہل خانہ سے رابطہ قائم کر کے اپنی حالت سے آگاہ کرایا۔

بتایا جاتا ہے کہ ان مزدوروں کو 2017 میں وشنو گڑھ، ہزاری باغ، بگودر، بیرمو، واڈیہہ، بوکارو اور کوڈرما کے سے ایک کمپنی میں مواصلاتی لائن کے لئے کام کی لالچ دے کر عمان بھیجا گیا تھا۔

جون 2019 تک انہیں کام کے عوض تھوڑی سی تنخواہ دی گئی لیکن جولائی سے وہ تنخواہ بھی دینی بند کر دی گئی۔ تب سے انہیں نہ تو تنخواہ مل رہی ہے اور نہ بھر پیٹ کھانا۔

عمان میں اوورسیز گروپ کے توسط سے ہندوستان کی وزارت خارجہ کو ایک پیغام بھیجا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سبھی مزدوروں کی ویزا کی مدت ختم ہو چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Feb 2020, 8:11 PM