جموں و کشمیر کے برفیلے علاقوں میں 30 سے 35 دہشت گرد فعال، ایجنسیوں نے کیا الرٹ، فوجی آپریشن شروع

ہندوستانی فوجی ذرائع کے مطابق سردیوں کے موسم میں دہشت گردانہ واقعات میں کمی دیکھنے کو ملتی ہے، لیکن اس بار فوج نے اپنی حکمت عملی میں تبدیلی کرتے ہوئے سردیوں میں بھی اپنے آپریشن تیز کر دیے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ہندوستانی فوج، تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

جموں و کشمیر کے ڈوڈہ اور کشتواڑ علاقوں میں 30 سے 35 پاکستانی دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی خفیہ جانکاری سے ہندوستانی فوج کے کان کھڑے ہو گئے ہیں۔ ہندوستانی فوج نے چلۂ کلاں موسم کے باوجود ان برفیلے علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف سخت تلاشی مہم شروع کر دی ہے۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ان علاقوں میں دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی جانکاری فوج سے شیئر کی ہے۔

ہندوستانی فوجی ذرائع کے مطابق سردیوں کے موسم میں دہشت گردانہ واقعات میں کمی دیکھنے کو ملتی ہے، لیکن اس بار فوج نے اپنی حکمت عملی میں تبدیلی کرتے ہوئے سردیوں میں بھی اپنے آپریشن تیز کر دیے ہیں۔ اس کے لیے فوج کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف کی مدد لی گئی ہے۔ خفیہ جانکاری کے مطابق چلۂ کلاں کی سردیوں کے سبب دہشت گرد ڈوڈہ اور کشتواڑ کے اونچائی والے علاقوں مین چھپنے کے لیے پہنچ گئے ہیں۔ ایسے میں دہشت گردی مخالف مہم کے لیے ہندوستانی فوج کی ’راشٹریہ رائفلز‘ (آر آر) کی یونٹس کو ان اونچائی اور بے حد خطرناک علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ ان یونٹس کو ڈرون اور تھرمل امیجنگ مشینوں سے مزین کیا گیا ہے۔


جموں و کشمیر کے چلۂ کلاں موسم میں ہڈیوں کو گلانے والی ٹھنڈ پڑتی ہے۔ یہ موسم عموماً 21 دسمبر سے 31 جنوری تک رہتا ہے۔ اس دوران دوڈہ، کشتواڑ وغیرہ کی اونچائی والے علاقوں میں زبردست برف باری ہوتی ہے، لیکن ہندوستانی فوج ونٹر آپریشنز کے لیے پوری طرح سے کمر کس چکی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ پہلگام نسل کشی کو انجام دینے والے پاکستانی دہشت گرد بھی ڈوڈہ اور کشتواڑ کے راستے جنوبی کشمیر کے اننت ناگ پہنچے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ فوج اس بار کسی بھی طرح کی لاپروائی کے لیے تیار نہیں ہے۔

موصولہ اطلاع کے مطابق فوج نے ڈوڈہ اور کشتواڑ کے برفیلے علاقوں میں عارضی بیس اور سرویلانس پوسٹ تیار کی ہیں، تاکہ دہشت گردوں کی سرگرمی پر گہری نظر رکھی جا سکے۔ ملٹی ایجنسیوں سے ملی خفیہ جانکاری کو ہندوستانی فوج نے بے حد دھیان سے تجزیہ کر دہشت گردوں کی سرگرمی اور چھپنے کے ٹھکانوں کی شناخت کی ہے۔ ہندوستانی فوج کو درست جانکرای کا انتظار ہے تاکہ پولیس اور سی آر پی ایف کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کا صفایا کیا جا سکے۔ ہندوستانی فوج کی کوشش ہے کہ جوائنٹ آپریشنز کیے جا سکیں۔ ایسا کرنے سے ’اوورلیپ‘ سے بچا جا سکے اور دہشت گردوں پر سخت گرفت کی جائے۔ فوج نے اپنی سرمائی مہم کو اس لیے بھی تیزی دی ہے، کیونکہ ایسے انپٹ بھی ملے تھے کہ دہشت گرد مقامی گاؤں والوں کو کھانے پینے کے سامان اور چھپنے کا ٹھکانہ ڈھونڈنے کے لیے دباؤ بنا رہے ہیں۔ فوج کی موجودگی سے دہشت گردوں کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔