بہار میں 4 لوگوں کی موب لنچنگ، 3 ہلاک، ہنگامہ کے بعد علاقہ پولس چھاؤنی میں تبدیل

بہار میں مویشی چوری کے شک میں 4 لوگوں کی بے رحمانہ پٹائی کا معاملہ سامنے آیا ہے جس میں 3 لوگوں کی موت موقع پر ہی ہو گئی جب کہ ایک اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

موب لنچنگ کے بڑھتے واقعات کے درمیان بہار کے سارن ضلع میں بھی بھیڑ کے ذریعہ کچھ لوگوں کو پیٹ پیٹ کر مار دینے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق 19 جولائی کو علی الصبح سارن ضلع ہیڈکوارٹر چھپرہ میں ناراض لوگوں نے 4 مشتبہ افراد کی زبردست پٹائی کر دی جس میں 3 کی موت وہیں پر ہو گئی جب کہ ایک زخمی شخص اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ واقعہ صبح 4 بجے کا ہے۔

ذرائع کے مطابق بنیاپور علاقہ میں 4 لوگوں کو مویشی چوری کے الزام میں پٹائی کی گئی۔ پہلے خبر آئی تھی کہ 2 لوگوں کی اس پٹائی میں موت ہو گئی لیکن تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 3 لوگوں کی موت جائے حادثہ پر ہی ہو گئی اور ایک شخص شدید زخمی ہوا۔ پولس نے اس واقعہ کی تصدیق کر دی ہے۔ اس درمیان مہلوکین کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ مویشی چوری کا غلط الزام لگا کر انھیں مارا گیا ہے اور قصورواروں کی جلد از جلد گرفتاری ہونی چاہیے۔ سوشل میڈیا پر مہلوکین کے اہل خانہ کی کچھ تصویریں بھی آنی شروع ہو گئی ہیں جس میں وہ ماتم کناں ہیں۔


نند لال ٹولہ گاؤں کے باشندوں کا اس واقعہ کے تعلق سے کہنا ہے کہ 4 چور مویشی چوری کرنے کے مقصد سے آئے تھے لیکن وہ پکڑے گئے۔ مقامی لوگوں کے مطابق یہ چور پِک اَپ وین لے کر آئے اور انھوں نے ایک گھر کے باہر بندھے ہوئے مویشی کو کھولنے کی کوشش کی لیکن مویشی مالک کی نیند کھل گئی اور اس نے شور مچا دیا۔ شور کی وجہ سے آس پاس کے لوگ جمع ہو گئے اور چوروں کو پکڑ کر پٹائی شروع کر دی۔

خبروں کے مطابق جب پولس جائے حادثہ پر پہنچی اس وقت تک تین چوروں کی موت ہو گئی تھی اور ایک کی حالت بہت بری تھی جسے بنیا پور ریفرل اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا۔ پولس کا کہنا ہے کہ اس کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے اور پورے واقعہ کی جانچ شروع ہو گئی ہے۔ دوسری طرف مہلوکین کی لاشوں کو پولس نے پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال بھیج دیا ہے۔


اس واقعہ کے بعد علاقے میں حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں۔ پولس نے کارروائی کرتے ہوئے تین لوگوں کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔ کشیدہ حالات کو دیکھتے ہوئے پورا گاؤں پولس چھاؤنی میں تبدیل ہو گیا ہے۔ یہاں صدر اور مڈھورا ڈی ایس پی کے ساتھ نصف درجن تھانوں کی پولس وہاں کیمپ کیے ہوئی ہے۔ اس معاملے پر راجیہ سبھا رکن اور آر جے ڈی لیڈر منوج جھا نے کہا کہ ’’مرنے والے چاہے مجرم ہی کیوں نہ ہوں لیکن سزا دینے کا حق صرف قانون کو ہے۔‘‘ انھوں نے پوچھا کہ کیا بہار میں قانون کا راج ختم ہو چکا ہے؟ کیا بہار میں بھیڑ اس طرح سے حاوی ہو چکی ہے کہ سرکاری نظام ٹھپ ہو جائے؟

واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں چل رہے رواں اجلاس کے دوران کئی بار موب لنچنگ کو لے کر سخت قانون بنانے کا مطالبہ کیا جا چکا ہے۔ اپوزیشن ہمیشہ بی جے پی پر الزام عائد کرتی رہی ہے کہ وہ موب لنچنگ جیسے واقعات پر کچھ نہیں کر رہی۔ اس سلسلے میں راجیہ سبھا میں بھی اپوزیشن حکومت سے سوال کر چکی ہے، لیکن اس تعلق سے ابھی تک کوئی سخت قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Jul 2019, 11:10 AM