کورونا سے 3 مزید اموات، تقریباً 200 مریضوں میں ’جے این 1‘ ویریئنٹ کی تصدیق

وزارت صحت کے ذریعہ جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 636 نئے معاملے سامنے آئے ہیں، اس کے ساتھ ہی ہندوستان میں فعال کورونا کیسز کی تعداد 4394 ہو گئی ہے۔

کورونا ٹیسٹ، تصویر یو این آئی
کورونا ٹیسٹ، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں ہر گزرتے دن کے ساتھ کورونا نے پھر رفتار پکڑنی شروع کر دی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں کورونا کے 600 سے زائد مریض سامنے آئے ہیں اور تین لوگوں کی کورونا سے موت بھی واقع ہو گئی ہے۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ کورونا کا ’جے این 1‘ ویریئنٹ تیزی کے ساتھ پاؤں پسارنے لگا ہے۔ یکم جنوری یعنی پیر کے روز جے این 1 ویریئنٹ سے متاثر کورونا مریضوں کی تعداد 196 پہنچ گئی ہے۔ انساکوگ کے ڈاٹا کے مطابق ملک میں اب تک کووڈ-19 کے سَب ویریئنٹ جے این 1 کے 196 معاملوں کا پتہ چلا ہے اور یہ تعداد آنے والے دنوں میں مزید بڑھے گی۔

انساکوگ کے مطابق اڈیشہ میں بھی جے این 1 ذیلی ویریئنٹ کے مریض کا پتہ چلا ہے۔ یعنی اڈیشہ بھی ان ریاستوں میں شامل ہو گیا ہے جہاں جے این 1 کے کیسز پائے گئے ہیں۔ اڈیشہ سمیت اب تک ملک کی 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں جے این 1 ذیلی ویریئنٹ کا پتہ لگ چکا ہے۔ انڈین سارس-کوو-2 جینومکس کنسورٹیم (انساکوگ) کی رپورٹ کے مطابق اب تک جے این 1 کے سب سے زیادہ 83 کیسز کیرالہ میں سامنے آئے ہیں۔ اس کے بعد گوا میں 51، گجرات میں 34، کرناٹک میں 8، مہاراشٹر میں 7، راجستھان میں 5، تمل ناڈو میں 4، تلنگانہ میں 2 اور اڈیشہ و دہلی میں 1-1 مریض سامنے آئے ہیں۔ انساکوگ کے ڈاٹا پر نظر ڈالی جائے تو دسمبر میں ملک بھر میں درج کیے گئے مجموعی کووڈ معاملوں میں سے 179 کیسز جے این 1 ویریئنٹ کے تھے، جبکہ نومبر میں اس کے 17 معاملے سامنے آئے تھے۔


بہرحال، وزارت صحت نے پیر کے روز جو ڈاٹا جاری کیا ہے اس کے مطابق ہندوستان میں کووڈ-19 کے 636 نئے معاملے درج کیے گئے ہیں۔ اس کےس اتھ ہی فعال معاملوں کی تعداد بڑھ کر 4394 ہو گئی ہے۔ کووڈ کے سبب گزشتہ 24 گھنٹوں میں تین لوگوں کی موت بھی ہوئی ہے۔ مہلوکین میں سے 2 کا تعلق کیرالہ سے، جبکہ ایک کا تعلق تمل ناڈو سے تھا۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 5 دسمبر تک کورونا کے روزانہ معاملوں کی تعداد گھٹ کر دوہرے ہندسے میں آ گئی تھی، لیکن جے این 1 ویریئنٹ کے سبب وائرس کے معاملوں میں پھر سے اضافہ ہو رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔