جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں پھنسے 283 ہندوستانی شہریوں کی وطن واپسی

میانمار سمیت جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں فرضی روزگار ریکٹ میں پھنسے 283 ہندوستانی شہریوں کو تھائی لینڈ سے وطن واپس لایا گیا۔ حکومت نے شہریوں کو جعلی نوکریوں سے محتاط رہنے کا مشورہ دیا

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: میانمار سمیت مختلف جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں فرضی روزگار ریکٹ کا شکار ہونے والے 283 ہندوستانی شہریوں کو بحفاظت وطن واپس لایا گیا ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کے ایک طیارے نے پیر کی رات تھائی لینڈ کے مائی سوت ہوائی اڈے سے اڑان بھری، جس میں یہ تمام افراد سوار تھے، اور منگل کی صبح یہ لوگ ہندوستان پہنچ گئے۔

وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ حکومت ہند میانمار سمیت جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں ملازمت کی فرضی پیشکشوں کے ذریعے پھنسائے گئے ہندوستانی شہریوں کی بحفاظت رہائی اور واپسی کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔

درحقیقت، ان افراد کو سازش کے تحت دھوکے سے میانمار-تھائی لینڈ کی سرحد کے قریب لے جایا گیا تھا، جہاں انہیں سائبر کرائم اور دیگر دھوکہ دہی پر مبنی سرگرمیوں میں ملوث کیا جا رہا تھا۔ یہ افراد جعلی کمپنیوں کے جال میں پھنس کر استحصال کا شکار ہو گئے تھے۔ میانمار اور تھائی لینڈ میں موجود ہندوستانی سفارت خانوں نے مقامی حکام کے ساتھ مل کر ان شہریوں کی رہائی کو یقینی بنایا۔


ہندوستانی فضائیہ کا طیارہ ان افراد کو لے کر گزشتہ شب مائی سوت ہوائی اڈے سے روانہ ہوا اور یہ تمام 283 افراد بحفاظت ہندوستان واپس پہنچ گئے۔ حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ اس معاملے پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

وزارت خارجہ نے ہندوستانی شہریوں کو ایک بار پھر متنبہ کیا ہے کہ وہ بیرون ملک ملازمت کے سلسلے میں محتاط رہیں اور کسی بھی نوکری کی پیشکش کو قبول کرنے سے قبل ضروری تحقیقات کریں۔ خاص طور پر، انہیں مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ غیر ملکی آجروں کی اسناد کی تصدیق کریں اور کسی بھی نوکری کی پیشکش قبول کرنے سے پہلے بھرتی کرنے والے ایجنٹوں اور کمپنیوں کے ٹریک ریکارڈ کی مکمل جانچ کریں۔

حکومت ہند وقتاً فوقتاً مشورے اور سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے عوام کو ان فرضی ریکٹس کے خطرات سے آگاہ کرتی رہی ہے۔ ہندوستانی شہریوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک ملازمت کے سلسلے میں ہندوستانی سفارت خانے یا قونصل خانے سے رابطہ کریں تاکہ کسی بھی دھوکہ دہی سے محفوظ رہ سکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔