کشمیر میں لاک ڈاؤن کا 27 واں دن، معمولات زندگی ٹھپ

وادی میں ریڈ زون قرار دیے جارہے علاقوں کو مکمل سیل کردیا ہے اور لوگوں کو گھروں میں ہی رہنے کے لئے اپیلوں اور لاٹھیوں کا استعمال کر رہی ہے

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کورونا قہر کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے وادی کشمیر میں منگل کو مسلسل 27 ویں روز بھی مکمل لاک ڈاؤن جاری رہنے سے تمام تر معمولات زندگی ٹھپ رہی۔ انتظامیہ وادی میں ریڈ زون قرار دیے جارہے علاقوں کو مکمل سیل کررہی ہے اور لوگوں کو گھروں میں ہی بیٹھے رہنے کے لئے اپیلوں اور لاٹھیوں کے استعمال کا سلسلہ بھی جاری ہے جن علاقوں کو اب تک ریڈ زون قرار دیا گیا ہے ان میں داخل ہونے والے راستوں کو لوہے کی موٹی سلاخوں سے سیل کیا گیا ہے اور کسی کو اندر جانے یا باہر آنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

جموں وکشمیر میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد تین سو کے قریب ہے جن میں سے بیشتر کشمیر میں درج ہوئے ہیں۔ اب تک درج ہوئے کیسز میں سے قریب دو درجن افراد روبہ صحت ہوئے ہیں جبکہ چار متاثرین کی موت واقع ہوئی ہے۔


ہزراوں کی تعداد میں مشتبہ و مصدقہ افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور روزانہ بنیادوں پر درجنوں کو قرنطینہ عرصہ مکمل ہونے کے بعد رخصت کیا جاتا ہے۔

جموں وکشمیر حکومت کے ترجمان روہت کنسل نے کہا کہ یونین ٹریٹری میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں روز افزوں ہورہے اضافے سے گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ دراصل جنگی بنیادوں پر کی جارہی ٹریسنگ، ٹریکنگ اور ٹیسٹنگ کا نتیجہ ہے۔


یو این آئی کے ایک نامہ نگار کا کہنا ہے کہ سری نگر میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ سخت سے سخت تر ہے اور جن علاقوں کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے ان میں داخل ہونے والے راستوں کو لوہے کی موٹی سلاخوں سے سیل کیا گیا ہے اور لوگوں کی نقل و حمل محدود کردی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سری نگر کے تمام علاقوں کے بازار بے رونق اور سڑکیں سنسان ہیں لوگ گھروں میں ہی سہمے ہوئے بیٹھے ہیں۔ وادی کے دیگر ضلع و تحصیل صدر مقامات سے بھی سی نوعیت کی اطلاعات ہیں جہاں دفعہ 144 سختی سے نافذ ہے اور لوگ گھروں میں ہی گوشہ نشین ہیں۔


اطلاعات کے مطابق کئی علاقوں میں لوگوں نے خود ہی اپنے محلوں میں داخل ہونے والوں راستوں کو بند کیا ہے تاکہ اجنبی لوگوں کی ان میں داخل ہونے کو روکا جاسکے۔ جن علاقوں میں پولیس تعینات ہیں ہے یا پولیس کی چوکیاں قائم نہیں ہیں، ان میں نوجوان رضاکارانہ طور پر جنتا لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے لئے متحرک ہوئے ہیں۔

دریں اثنا صوبہ جموں اور لداخ یونین ٹریٹری میں بھی لاک ڈاؤن کا سلسلہ برابر جاری ہے تاہم ان دونوں علاقوں میں کشمیر کے نسبت اس وائرس کے کم کیسز درج ہورہے ہیں۔ دنوں خطوں کے ضلع و تحصیل ہیڈکوارٹروں میں سڑکیں سنسان نظر آرہی ہیں اور لوگ اپنے گھروں تک ہی محدود رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔


لداخ میں کورونا وائرس کے 12 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ ایکٹو کیسز کی تعداد پانچ ہے۔ یو ٹی انتظامیہ کے ترجمان رگزن سیمفل نے کہا: 'ہمیں کووڈ 19 کے پچاس ٹیسٹس کی رپورٹیں ملی ہیں۔ ان میں سے 45 کرگل اور 5 لیہہ سے تھے۔ ان میں سے دو رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔ لداخ میں ایکٹو کیسز کی تعداد پانچ ہے'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔