پنجاب: نقلی شراب نے پھر لی 26 لوگوں کی جان، تفتیش کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل

پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امرندر سنگھ نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پولس کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریاست میں چل رہی کسی بھی طرح کی شراب بنانے والی یونٹ پر نکیل کسنے کے لیے تلاشی مہم شروع کرے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

تنویر

نقلی شراب پینے کی وجہ سے ہلاکت کی خبریں اکثر آتی رہتی ہے۔ تازہ معاملہ پنجاب کے امرتسر اور ترن تارن شہر کا ہے جہاں دو درجن سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ پولس کا اس اندوہناک واقعہ کے تعلق سے کہنا ہے کہ جانچ کا عمل شروع ہو چکا ہے اور ذمہ دار لوگوں کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔ پولس نے ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ زہریلی شراب پینے سے جن لوگوں کی جان گئی ہے، وہ خط افلاس سے نیچے کی زندگی گزار رہے تھے۔ گویا کہ ان سبھی کا تعلق غریب طبقہ سے تھا۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق اب تک نقلی شراب کی وجہ سے 26 لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔ مہلوکین میں ایک کی شناخت 24 سالہ کلدیپ سنگھ کی شکل میں ہے اور بقیہ کے بارے میں جانکاری حاصل کی جا رہی ہے۔ اس درمیان واقعہ کی جانچ کے لیے پولس سپرنٹنڈنٹ کی نگرانی میں چار رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔ ڈی جی پی دنکر گپتا نے معاملے کے تعلق سے بتایا کہ پہلی پانچ اموات 29 جون کی شب امرتسر دیہی کے تھانہ ترسیکا میں مچھل اور تنگرا علاقہ میں ہوئی تھیں۔ 30 جولائی کی شام کو مچھل میں مشتبہ حالات میں دو مزید لوگوں کی موت ہو گئی تھی جب کہ ایک شخص کو سنگین حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔


پولس کے ذریعہ تفتیش کا عمل شروع ہونے کے بعد ایک مشتبہ خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے اور پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اس سلسلے میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امرندر سنگھ نے بھی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پولس کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریاست میں چل رہی کسی بھی طرح کی شراب بنانے والی یونٹ پر نکیل کسنے کے لیے تلاشی مہم شروع کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔