موبائل ایپ پر رقم دوگنی کرنے کا لالچ دے کر 250 کروڑ کی ٹھگی، 50 لاکھ لوگ بنے شکار

اتراکھنڈ پولیس نے ایک ایسے گروہ کا پردہ فاش کیا ہے جو لوگوں کو موبائل ایپ کے ذریعے ان کی رقم کو دوگنا کرنے کا لالچ دے کر اس رقم کو ٹھگ لیتا تھا

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

دہرا دون: اتراکھنڈ پولیس نے ایک ایسے گروہ کا پردہ فاش کیا ہے جو لوگوں کو موبائل ایپ کے ذریعے ان کی رقم کو دوگنا کرنے کا لالچ دے کر اس رقم کو ٹھگ لیتا تھا۔ اتراکھنڈ ایس ٹی ایف نے 250 کروڑ روپے کے اس دھوکہ دہی کے معاملے میں نوئیڈا سے ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ یہ فراڈ صرف 4 ماہ کے عرصے میں کیا گیا تھا۔

یہ دھوکہ دہی چین کی اسٹارٹاپ اسکیم کے تحت تیار کردہ ایک ایپ کے ذریعہ انجام دی گئی۔ اس ایپ کو ملک کے تقریبا 50 لاکھ افراد نے ڈاؤن لوڈ کیا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے لوگوں کو پندرہ دن میں رقم دوگنا کرنے کا لالچ دیا جاتا تھا۔ دھوکہ دہی میں 15 دن میں پیسہ دگنا کرنے کے لئے پہلے لوگوں سے پاور بینک ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کو کہا گیا، جس کے بعد انہیں پندرہ دن میں دوگنا کرنے کا لالچ دیا گیا۔


دھوکہ دہی کا پردہ فاش اس طرح ہوا کہ ہریدوار کے ایک رہائشی نے پولیس کو اطلاع دی کہ اس نے پاور بینک ایپ کے ذریعے رقم دوگنا کرنے کے لئے بالترتیب 93 ہزار اور 72 ہزار جمع کروائے تھے، 15 دن میں اسے دوگنی رقم واپس کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

لیکن جب ایسا نہیں ہوا تو متاثرہ شخص نے تھانے میں شکایت درج کرائی، جس پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ تفتیش سے معلوم ہوا کہ رقومات مختلف کھاتوں میں منتقل کر دی گئی ہے۔ جب مالیاتی لین دین کا مطالعہ کیا گیا تو پولیس کو 250 کروڑ کی ٹھگی کا علم ہوا۔


اتراکھنڈ ایس ٹی ایف کے ایس ایس پی اجے سنگھ نے بتایا کہ پولیس تفتیش میں ایک اہم بات کا انکشاف ہوا کہ دھوکہ دہی کرنے والے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ذریعہ بھارتی کاروباریوں کو کمیشن کی لالچ دے کر ایک ایپ کے ذریعے لوگوں کو قرض فراہم کرنے کی بات کرتے تھے۔

بعد میں منصوبہ میں ترمیم کی گئی اور لوگوں کو رقم دوگنی کرنے کی لالچ دے کر رقم کی سرمایہ کاری کرائی جانے لگی۔ لوگوں سے ایک کھاتے میں رقم جمع کرنے کو کہا گیا، جسے مختلف کھاتوں میں منتقل کیا جاجنے لگا۔ شروعات میں یقین دلانے کے لئے کچھ لوگوں کو پیسہ واپس بھی کیا گیا۔


ایس ایس پی اجے سنگھ نے بتایا کہ تفتیش کے بعد اتراکھنڈ ایس ٹی ایف نے نوئیڈا سے اس معاملے کے ملزم پون پانڈے کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم کے قبضہ سے 19 لیپ ٹاپ، 592 سم کارڈز، 5 موبائل فونز، 4 اے ٹی ایم کارڈز اور ایک پاسپورٹ برآمد ہوا ہے۔ ایس ٹی ایف نے تحقیقات میں پایا کہ یہ رقم کریپٹو کرنسی میں تبدیل کرکے بیرون ملک بھیجی جا رہی ہے۔

دہرادون کے اے ڈی جی ابھیناو کمار نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ چین کے اسٹارٹ اپ پلان کے تحت ایسی ایپ بنائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں دیگر تفتیشی ایجنسیوں آئی بی اور را کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔ غیر ملکی افراد جن کے نام سامنے آ رہے ہیں، ان کے سفارتخانے سے رابطہ کرکے ان سے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔ معلومات جلد ہی سامنے آ جائیں گی۔ اتراکھنڈ میں اب تک اس معاملے میں 2 اور بنگلور میں ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔