ہماچل پردیش میں بارشوں کے دوران بادل پھٹنے اور زمین کھسکنے سے 22 افراد ہلاک

ہماچل پردیش میں بادل پھٹنے اور مٹی کے تودے گرنے سے اب تک 22 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور کئی دیگر کے ملبے کے نیچے دبے ہونے کا خدشہ ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

شملہ: ہماچل پردیش میں گزشتہ 24 گھنٹوں سے لگاتار ہو رہی بارش کے درمیان بادل پھٹنے اور زمین کھسکنے کے واقعات پیش آئے، جن میں متعدد افراد کی جان چلی گئی۔ رپورٹ کے مطابق ریاست بھر میں اب تک 22 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور کئی دیگر کے ملبے کے نیچے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ بارش کے دوران سب سے زیادہ تباہی منڈی، کانگڑا اور چمبا ضلع میں ہوئی۔ ریاست میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران موسم سے متعلق 36 واقعات درج کئے گئے۔

ریاست کے کانگڑا ضلع میں موسلا دھار بارش سے آئے سیلاب کی وجہ سے ہفتہ کو ریلوے کا چکی پل بہہ گیا۔ کانگڑا کے اے ڈی ایم روہت راٹھور نے اس کی تصدیق کی ہے۔ تاہم پل میں دراڑیں پڑنے کی وجہ سے ڈیڑھ ہفتہ قبل ریل خدمات معطل کردی گئی تھیں۔ ڈیہر پنچایت کے ڈول گڈیاڈا گاؤں میں بیجناتھ-سرکاگھاٹ سڑک بھی بہہ گئی ہے۔


چمبا ضلع میں جوڑے اور ان کے بیٹے کی موت ہو گئی ہے۔ کانگڑا کے بھنالہ کو گورڈا (شاہ پور) میں مکان گرجانے سے 12 سالہ بچہ جان چلی گئی، جبکہ منڈی کے سراج، گوہر اور ڈرنگ میں بادل پھٹنے کے واقعات میں 13 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ تقریباً نو افراد لاپتہ بتائے جاتے ہیں۔ گوہر میں پردھان کے کنبہ کے آٹھ افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ پردھان اور اس کی بیوی بھی ملبے تلے دب کر ہلاک ہو گئے۔

تینوں قومی شاہراہیں منڈی-پٹھانکوٹ، منڈی-کلو اور منڈی-جالندھر براستہ دھرم پور بند ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کانگڑا ضلع میں تودے گرنے سے باگلی اسکول کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ کانگڑا ضلع کے بھنالہ کے گورڈا (شاہ پور) میں مکان گر گیا جس کے نتیجے میں 12 سالہ بچہ جان چلی گئی۔ اس کے علاوہ ضلع میں ایک اور شخص کی موت ہوئی ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔