انتخابی نشان اور نام حاصل کرنے کے لیے 2000 کروڑ کا سودا ہوا، جلد کروں گا انکشاف: سنجے راؤت

مہاراشٹر میں جب سے الیکشن کمیشن نے جب سے شیو سینا کا نام اور انتخابی نشان شندے دھڑے کو فراہم کیا ہے، ادھو ٹھاکرے دھڑے کے لیڈران نے تبھی سے وزیر اعلیٰ شندے کے خلاف مسلسل محاذ کھول رکھا ہے

سنجے راؤت، تصویر قومی آواز
سنجے راؤت، تصویر قومی آواز
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: لیکشن کمیشن کے شیوسینا کا نام اور انتخابی نشان وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے دھڑے کو فراہم کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد سے مہاراشٹر میں ٹھاکرے اور شندے دھڑے کے لیڈروں کے درمیان بیان بازی جاری ہے۔ ٹھاکرے کا دھڑا الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف مسلسل احتجاج کر رہا ہے۔ دریں اثنا، شیو سینا (یو بی ٹی) کے لیڈر اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے ایک بڑا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ انتخابی نشان اور نام حاصل کرنے کے لیے اب تک مبینہ طور پر 2000 کروڑ کے سودے اور لین دین ہو چکے ہیں!

سنجے راؤت نے کہا کہ یہ اعداد و شمار صد فیصد درست ہیں۔ جلد ہی بہت سی چیزیں سامنے آئیں گی۔ ملک کی تاریخ میں ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔اس سے پہلے راؤت نے کہا تھا ’’ہماری پارٹی پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے، ہم اس کی تحقیقات کریں گے، چور کو پکڑنا پڑے گا، آخر تیر اور کمان کا چور کون ہے؟ ہم سب صرف تیر اور کمان چوری کرنے والوں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ یہ چوری انہیں مہنگی پڑے گی۔‘‘ راؤت نے الزام لگایا ہے کہ یہ فیصلہ خریدا ہوا ہے، اصل شیو سینا سے نشان اور نام چھین لیا گیا ہے اور یہ انصاف نہیں ہے۔


امت شاہ کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے راؤت نے کہا ’’مہاراشٹر نے کبھی بھی شاہ کے الفاظ کو سنجیدگی سے نہیں لیا ہے۔ کون جیتا اور کون ہارا، اس کا فیصلہ ریاست کے عوام کریں گے۔ ہم نے پیگاسس کے بارے میں بھی سوالات پوچھے تھے۔ سپریم کورٹ گئے اور کلین سیٹ حاصل کر کے آئے۔ سب جانتے ہیں کہ یہاں کیا ہوتا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کے سوالات ملک کے سوال ہیں۔ ای وی ایم مشینوں کو ہیک کیا جا رہا ہے، اسرائیل کی کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا ہے۔ حکومت کو ان تمام مسوضوعات پر جواب دینا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */