ممبئی: درخت کاٹنے کے خلاف سڑکوں پر اترے لوگ، 200 مظاہرین حراست میں

ممبئی کے آرے کالونی میں پیڑ کاٹنے کے خلاف لوگ سڑکوں پر اتر آئے ہیں اور اس معاملہ میں شیو سینا نے بی جے پی پر نشانہ سادھا ہے اور بالی ووڈ کی کئی معروف ہستیاں بھی اس کی مخالفت کر رہی ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ممبئی کی آرے کالونی میں پیڑ کاٹنے کا معاملہ گرما گیا ہے۔ بامبے ہائی کورٹ کے ذریعہ آرے کالونی کو جنگل علاقہ اعلان کرنے کی تمام عرضیوں کو خارج کرنے کے بعد آج سے ہی پیڑ کاٹنے کا سلسلہ شروع ہو گیا، اب اس کو لے کر شیو سینا کے نوجوان رہنما آدتیہ ٹھاکرے نے بی جے پی کی مرکزی حکومت پر نشانہ سادھا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ سب اس وقت ہو رہا ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں ماحولیات کے تحفظ پر کافی زور دیا تھا۔

ورلی سے شیو سینا کے امیدوار اور بال ٹھاکرے کے پوتے آدتیہ ٹھاکرے نے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ ہے ’’مرکز کی وزارت ماحولیات کا اور پلاسٹک پر پابندی کا کوئی مطلب ہی نہیں ہے، جب ممبئی میٹرو بغیر سوچے سمجھے آرے کے احاطہ کو برباد کر رہا ہے اور میٹرو نے اپنی انا کا معاملہ بنا لیا ہے اس نے میٹرو کے مقصد کو ہی تباہ کر دیا ہے۔‘‘ واضح رہے اس سے قبل بھی اس معاملہ پر آدتیہ ٹھاکرے نے پیڑوں کو کاٹنے کے خلاف سخت موقف اختیار کیا تھا۔ انہوں نے کہا ہے یہ معاملہ آدتیہ بنام وزیر اعلی نہیں ہے بلکہ یہ معاملہ ممبئی بنام ماحولیات ہے۔



واضح رہے جیسے ہی بامبے ہائی کورٹ نے پیڑ کاٹنے کے خلاف داخل کی گئیں تمام عرضیاں خارج کیں ویسے ہی پیڑ کاٹنے کا کام شروع ہو گیا جس کی سخت مخالفت ہو رہی ہے۔ مظاہرین میٹرو ریل سائٹ پر پہنچ کر خوب نعرے بازی کر رہے ہیں۔ مظاہرین نے الزام لگایا ہے کہ جن 2600 سے زائد پیڑوں کو کاٹا جانا ہے ان میں سے 200 پیڑ جمعہ کو ہی کاٹ دیئے گئے ہیں۔ یہ خبر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔ اس کی مخالفت بالی ووڈ میں بھی جم کر ہو رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق پولس نے 200 مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔


واضح رہے کے آرے کالونی میں میٹرو کا شیڈ بننا ہے اور اس شیڈ کو بنانے کے لئے تقریباً 2600 پیڑوں کو کاٹا جانا ہے اور اس کا کچھ ماحول دوست اور مقامی لوگ مخالفت کر رہے ہیں۔ ان لوگوں کا ماننا ہے کہ اس سے ماحولیات پر برا اثر پڑے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Oct 2019, 10:42 AM