بہار میں 20 کوّوں کی پراسرار موت، برڈ فلو کا شبہ مسترد

بہار کے بھوجپور میں 20 کوّے پراسرار طور پر مردہ پائے گئے، تاہم ابتدائی جانچ میں برڈ فلو کی تصدیق نہیں ہوئی۔ حکام نے مردہ کوّوں کو دفنا دیا اور مقامی لوگوں کو محتاط رہنے کی ہدایت دی ہے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

پٹنہ: بہار کے ضلع بھوجپور کے ہرہنگی گاؤں میں دو دنوں کے دوران تقریباً 20 کوّے پراسرار طور پر مردہ پائے گئے، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ تاہم، ابتدائی تحقیقات میں برڈ فلو (ایوین انفلوئنزا) کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

ضلعی محکمۂ حیوانات اور ماہی پروری کے افسر ڈاکٹر دنکر دیواکر نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مردہ کوّے گاؤں کے باہر ایک ساگوان کے باغ میں پائے گئے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے مردہ کوّوں کے نمونے اکٹھے کر کے کولکاتا کی ریجنل ڈیزیز ڈائیگنوسٹک لیب بھیجے ہیں۔ ابتدائی رپورٹ میں برڈ فلو کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔‘‘

علاقے میں احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں حکام نے ممکنہ انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مردہ پرندوں کو گاؤں کے قریب ہی دفنا دیا ہے۔ اگرچہ برڈ فلو کی موجودگی سے انکار کیا گیا ہے لیکن مقامی باشندے کسی نامعلوم بیماری کے خدشے سے پریشان ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جس علاقے میں کوّوں کی موت ہوئی ہے، وہاں سے تقریباً 4 سے 5 کلومیٹر کے دائرے میں کوئی پولٹری فارم نہیں ہے، جس کی وجہ سے برڈ فلو پھیلنے کا امکان کم ہو جاتا ہے۔ اس کے باوجود، محکمہ حیوانات کی ایک ٹیم نے علاقے کا دورہ کیا اور دیہاتیوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت دی ہے۔


پچھلے مہینے بھی ہوئی تھی پراسرار اموات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ 18 فروری کو بہار کے جہان آباد میں بھی درجنوں کوّے پراسرار طور پر ہلاک ہو گئے تھے۔ جانچ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان کوّوں میں ایچ5 این1 وائرس پایا گیا تھا، جو برڈ فلو کا ایک انتہائی متعدی اسٹرین ہے اور انسانوں میں بھی منتقل ہو سکتا ہے۔

جہان آباد میں برڈ فلو کی تصدیق کے بعد ضلع انتظامیہ نے فوری طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کی تھیں۔ مقامی لوگوں کو محتاط رہنے اور کسی بھی پرندے کی غیر معمولی موت کی اطلاع فوری طور پر دینے کی ہدایت دی گئی تھی۔

بھوجپور میں حالیہ واقعے کے بعد بھی محکمہ صحت اور محکمہ حیوانات الرٹ پر ہیں اور عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مردہ یا بیمار پرندوں سے دور رہیں اور کسی بھی مشتبہ معاملے کی فوراً اطلاع دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔