ہندوستان میں سڑک حادثات کے سبب ہر گھنٹے 19 لوگوں کی ہو رہی موت!

ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سڑک حادثات میں ہلاک ہونے والے لوگوں میں بڑی تعداد حفاظتی وسائل کا استعمال نہ کرنے والوں کی ہے۔

سڑک حادثہ
سڑک حادثہ
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں ہونے والے سڑک حادثات پر وزارت برائے سڑک ٹرانسپورٹیشن و شاہراہ نے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2022 میں مجموعی طور پر 461312 سڑک حادثات ہوئے تھے جن میں 168491 لوگوں کی ہلاکت ہوئی، جبکہ 443366 افراد زخمی ہوئے تھے۔ وزارت کی طرف سے ’ہندوستان میں سڑک حادثات-2022‘ عنوان سے جاری رپورٹ کے مطابق ہر ایک گھنٹے میں 53 سڑک حادثات ہوئے اور ہر ایک گھنٹے میں 19 لوگوں نے سڑک حادثات میں جان گنوائی۔ ان میں سیٹ بیلٹ اور ہیلمٹ کا استعمال نہ کرنے والوں کا تناسب زیادہ ہے۔

وزارت کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2022 میں جو 461312 سڑک حادثات ہوئے، ان میں سے 151997 یعنی 32.9 فیصد حادثے ایکسپریس وے اور قومی شاہراہوں (این ایچ) پر ہوئے۔ علاوہ ازیں 106682 یعنی 23.1 فیصد حادثے ریاستی شاہراہوں، جبکہ 202633 یعنی 43.9 فیصد حادثے دیگر سڑکوں پر ہوئے۔ رپورٹ میں یہ بھی جانکاری دی گئی ہے کہ سالانہ بنیاد پر سڑک حادثات کی تعداد میں 11.9 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور ان سے ہونے والی اموات کی شرح 9.4 فیصد بڑھی ہے۔ سڑک حادثات میں زخمی ہونے والے افراد کی تعداد میں بھی 15.3 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔


جاری رپورٹ کے مطابق سڑک حادثات میں جان گنوانے والوں میں ایک بڑی تعداد حفاظتی وسائل کا استعمال نہ کرنے والوں کی رہی۔ سیٹ بیلٹ نہ پہننے کی وجہ سے 16715 لوگوں کی ان حادثات میں موت ہو گئی جن میں سے 8384 لوگ ڈرائیور تھے، جبکہ باقی 8331 لوگ گاڑی میں بیٹھے مسافر تھے۔ اس کے علاوہ 50029 دو پہیہ سوار بھی ہیلمٹ نہ پہننے کی وہج سے ان حادثات میں اپنی جان گنوا بیٹھے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2022 میں لگاتار چوتھے سال خطرناک سڑک حادثات کا سب سے زیادہ نوجوان شکار ہوئے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ’’2022 میں 18 سے 45 سال کی عمر والے زمرہ کے 66.5 لوگ حادثات کا شکار ہوئے۔ سڑک حادثات میں ہونے والی اموات میں 60-18 سال یعنی ملازمت والی عمر کے زمرہ والے لوگوں کی تعداد 83.4 فیصد تھی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔