یوپی میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 15353 نئے معاملے

گزشتہ 24 گھنٹے میں ریاست میں کورونا وائرس کے 15 ہزار 353 نئے متاثرین سامنے آئے ہیں، جنہیں ملا کر اب یہاں زیرعلاج کورونا کے مریضوں کی تعداد 71 ہزار 241 ہوچکی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش حکومت کی تمام کوششوں کے درمیان ریاست میں کورونا وائرس کے نئے متاثرین کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں ریاست میں کورونا وائرس کے 15 ہزار 353 نئے متاثرین سامنے آئے ہیں، جنہیں ملا کر اب یہاں زیرعلاج کورونا کے مریضوں کی تعداد 71 ہزار 241 ہوچکی ہے۔

ریاست میں کورونا انفیکشن کے حالات سے نمٹنے کے لئے اتوار کی شام پانچ بجے کل جماعتی میٹنگ بلائی گئی ہے، جس میں گورنر آنندی بین پٹیل، وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، سماج وادی پارٹی ( ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو اور بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی سمیت تمام سیاسی پارٹیوں کے صدور کے حصہ لینے کا امکان ہے۔ ریاست میں 12 ویں جماعت کے تمام سرکاری اورغیرسرکاری اسکولوں کو 30 اپریل تک بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ تمام کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کو بھی اس مدت کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔ امتحانات پر کوئی پابندی نہیں ہے۔


لکھنؤ میں مذہبی مقامات پر ایک ساتھ پانچ سے زیادہ لوگوں کے درشن پوجن پر روک لگادی گئی ہے۔ شادی بارات کے پروگرام رات نو بجے سے پہلے ختم کرانے کو کہا گیا ہے۔ کھلے میں 100 اور بند ہال میں 50 سے زیادہ لوگ جمع نہیں ہوسکیں گے۔ سابق وزیر کابینہ اور ایس پی کے ترجمان منوج پانڈے کورونا کی زد میں آگئے ہیں، وہیں وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی کورونا مثبت پائے گئے ہیں۔ بخار اور گلے میں خراش کی شکایت کے بعد انہوں نے کورونا ٹیسٹ کرایا تھا جس کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ انہیں دیوریا سے لکھنؤ ایمبولینس کے ذریعہ لایا گیا ہے۔

وزیر کے ڈرائیور اور خانساماں بھی متاثر ہوئے ہیں۔ ڈاکٹروں کی صلاح پر فی الحال وہ گھر پر آئیسولیٹ رہیں گے۔ اس درمیان کے جی ایم یو کی طرز پر لوہیا انسٹی ٹیوٹ میں بھی ٹیلی میڈیسن کی سہولت شروع کی گئی ہے۔ یہاں کے ڈاکٹر اب فون سے صبح 9 بجے سے شام پانچ بجے تک صلاح ومشورہ دیں گے، جبکہ وہاٹس ایپ اور ای میل کے ذریعہ مریض کی پیتھالوجی رپورٹ کا مطالعہ کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔