’400 کلوگرام آر ڈی ایکس لے کر 14 لوگ شہر میں داخل ہو چکے ہیں‘، ممبئی ٹریفک پولیس کو ملا دھمکی آمیز پیغام
ایک افسر نے بتایا کہ وہاٹس ایپ پر دھمکی آمیز پیغام بھیجا گیا ہے جس میں ’لشکر جہادی‘ نامی تنظیم کا ذکر ہے۔ اس نے دعویٰ کیا ہے کہ 34 گاڑیوں میں 400 کلوگرام آر ڈی ایس رکھا گیا ہے جس سے ملک دہل جائے گا۔‘‘

ممبئی ٹریفک پولیس کو ایک خطرناک دھمکی آمیز پیغام موصول ہوا ہے، جس میں آر ڈی ایکس کے ذریعہ ملک کو دَہلا دینے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔ پیغام میں مطلع کیا گیا ہے کہ 14 دہشت گرد شہر میں گھس چکے ہیں، جن کے پاس 400 کلوگرام آر ڈی ایکس موجود ہے۔ یہ دھمکی آمیز پیغام کنٹرول روم کو ملا ہے، جس نے سیکورٹی اہلکاروں میں گہما گہمی پیدا کر دی ہے۔ پیغام ملتے ہی پولیس مستعد ہو گئی ہے اور معاملے کی تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہے۔
ایک افسر نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’گنیش اُتسو‘ کے دسویں دن اننت چتردَشی کے لیے پولیس سیکورٹی انتظام کرنے میں مصروف ہے۔ اس درمیان ٹریفک پولیس کنٹرول روم کو واٹس ایپ ہیلپ لائن نمبر پر دھمکی آمیز پیغام موصول ہوا۔ افسر کا کہنا ہے کہ کرائم برانچ نے دھمکی آمیز پیغام کی جانچ شروع کر دی ہے اور انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس) و دیگر ایجنسیوں کو بھی مطلع کر دیا گیا ہے۔
افسر نے دھمکی آمیز پیغام سے متعلق بتایا کہ اس میں ’لشکر جہادی‘ نامی تنظیم کا ذکر ہے۔ اس نے دعویٰ کیا ہے کہ 14 دہشت گرد شہر میں گھس چکے ہیں اور انھوں نے 34 گاڑیوں میں 400 کلوگرام آر ڈی ایکس بھی رکھ دیا ہے، جس سے پورا ملک دَہل جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ ممبئی میں 10 روزہ ’گنیش اُتسو‘ منایا جا رہا ہے۔ پولیس ہفتہ کو آخری دن شہر کی سڑکوں پر امنڈنے والی بھیڑ کو پیش نظر رکھتے ہوئے سیکورٹی انتظامات میں مصروف ہے۔ اب دھمکی آمیز پیغام ملنے کے بعد پولیس یہ پتہ لگا رہی ہے کہ یہ پیغام بھیجا کس نے ہے۔ ساتھ ہی حفاظتی دستے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے مقصد سے احتیاط قدم بھی اٹھا رہے ہیں۔ ایک افسر نے بتایا کہ اہم مقامات پر حفاظت بڑھا دی گئی ہے اور کچھ مقامات پر تلاشی مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔ پولیس نے ممبئی کے باشندوں سے یہ اپیل بھی کی ہے کہ وہ کسی افواہ پر توجہ نہ دیں اور کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی اطلاع پولیس محکمہ کو فوراً دیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔