مدھیہ پردیش میں گزشتہ 5 سالوں کے دوران 120 چیتوں اور 209 تیندوؤں کی ہوئی موت

وزیر جنگلات نے تسلیم کیا ہے کہ جنگلی جانوروں کے کچھ واقعات میں جرائم پیشہ عناصر ذمہ دار پائے گئے ہیں، ان کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

بھوپال: مدھیہ پردیش جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے جانا جاتا ہے لیکن یہ بھی سچ ہے کہ یہاں جنگلی جانوروں کی لگاتار موت بھی ہو رہی ہے۔ اس بات کا انکشاف اسمبلی میں دی گئی تفصیلات سے ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 2014 کے بعد سے تقریباً 5 سالوں میں 120 چیتے اور 209 تیندووے ہلاک ہو چکے ہیں۔

کانگریس کے رکن اسمبلی جیتو پٹواری نے چیتوں اور تیندوؤں کی موت کے حوالے سے سوال پوچھا تھا، جس پر وزیر جنگلات وجے شاہ نے قبول کیا ہے کہ ریاست میں 2014 سے 2018 کے درمیان 120 چیتے اور 209 تیندووے ہلاک ہوئے ہیں۔


وزیر جنگلات نے سیکورٹی کے حوالے سے کہا کہ چیتوں اور تیندوؤں کے علاوہ دیگر جنگلی جانوروں کے تحفظ کے لئے ٹائیگر ریزرو، نیشنل پارک اور وائلڈ لائف سنچری قائم کی گئی ہے۔ ان کی حفاظت کے لئے جنگلاتی علاقے میں تعینات ملازمین پیدل، ہاتھیوں اور گاڑیوں پر گشت کرتے ہیں اور مشکوک افراد پر نظر رکھی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ بجلی کی لائنوں کا مشترکہ معائنہ، خفیہ معلوماتی نظام کا استعمال کرتے ہوئے بازار ہاٹ میں چیکنگ، پانی کے ذرائع کی نگرانی وغیرہ وقتاً فوقتاً کی جاتی ہیں۔ گزشتہ سالوں میں چیتوں اور تیندوؤں کی موت باہمی لڑائی، کرنٹ لگنے، شکار، یا بیماریوں کی وجہ سے ہوئی ہے۔ وزیر جنگلات نے اپنے جواب میں تسلیم کیا ہے کہ جنگلی جانوروں کے کچھ واقعات میں جرائم پیشہ عناصر ذمہ دار پائے گئے ہیں، ان کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔