پیپر لیک معاملہ : اب تک 12افراد گرفتار،6 طلباء کو جیل بھیجا گیا  

سی بی ایس ای کے پیپر وہاٹس ایپ پر دوستی میں سرکیولیٹ ہوئے ہیں اور اس میں پیسے کے لین دین کی ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔

سی بی ایس سی کے خلاف مظاہرہ کرتے طلباء
سی بی ایس سی کے خلاف مظاہرہ کرتے طلباء
user

قومی آوازبیورو

اگر سی بی ایس ای کی ہر بات کو ویسے ہی تسلیم کر لیا جائے جیسے وہ بتا رہا ہے اور یہ بھی مان لیں کہ اکنامکس کے علاوہ کوئی اور پیپر لیک نہیں ہوا تو بھی اکنامکس کے پیپر کو ہوئے آج پورے چھہ دن ہو گئے ہیں اور سی بی ایس ای، حکومت اور جانچ ایجنسیوں کی جانب سے صرف تین باتیں سامنے آئی ہیں۔ پہلی بات 28مارچ کو سامنے آئی جس میں کہا گیا کہ سی بی ایس ای کے دو پیپر (بارہویں جماعت کا اکنامکس اور دسویں جماعت کا ریاضی) لیک ہوئے ہیں۔ اس کے بعد 30مارچ کو وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کے سکریٹری تعلیم اور سی بی ایس ای کی چئیر پرسن سامنے آئیں اور کہا کہ اکنامکس کا پیپر 25اپریل کو ہوگا اور دسویں کے ریاضی کے پیپر کے تعلق سے جانچ جاری ہے اور اگر پیپر ہوگا تو صرف ہریانہ اور دہلی کے طلباءکا ہی ہوگا اور وہ بھی جولائی میں ہوگا اور آج تیسری خبریہ آئی ہے کہ پیپر لیک معاملے میں اب تک60 افرادسے پوچھ تاچھ ہوئی ہے۔تازہ اطلاعات کے مطابق اس معاملے میں اب تک 12افراد گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اب تک 6طلباء کو جیل بھی بھیجا جا چکا ہے۔

ذرائع کے مطابق پوچھ تاچھ کے دوران پتہ چلا ہے کہ پیپر وہاٹس ایپ پر دوستی میں سرکیولیٹ ہوا اور اس میں پیسے کے لین دین کی ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اس سلسلہ میں پولس نے وہاٹس ایپ کے ان گروپ ایڈمن سے بھی سوال جواب کئے ہیں جن گروپوں میں یہ سرکیولیٹ کیا گیا ہے۔واضح رہے کسی نے میل کے ذریعہ سی بی ایس ای سربراہ کو پیپر لیک ہونے کے بارے میں اطلاع دی تھی لیکن سکریٹری تعلیم انل سوروپ نے اس معاملے میں صفائی دیتے ہوئے کہا کہ کیونکہ اطلاع رات کو ملی تھی اور امتحان اگلے دن صبح دس بجے ہونا تھا اس لئے بغیر جانچ کے امتحان کو رد نہیں کیا جا سکتا تھا۔

دہلی میں سی بی ایس ای کے دفتر کے باہر طلباءکا مظاہرہ آج بھی جاری ہے لیکن نہ تو سی بی ایس ای سربراہ نے اس معاملے کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفی دیا ہے اور نہ ہی ابھی تک کوئی ٹھوس قدم اٹھای گیا ہے۔ ادھر ایس ایس سی کے خلاف بھی دہلی میں مظاہرہ جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 Mar 2018, 10:44 AM