انڈیگو فلائٹ میں تاخیر سے ممبئی ایئر پورٹ پر 16 گھنٹے پھنسے رہے 100 مسافر، ایئر لائن نے مانگی معافی

انڈیگو کی فلائٹ نمبر 6 ای 17 صبح 6 بج کر 55 منٹ پر استنبول کے لیے پرواز بھرنے والی تھی۔ پرواز میں کم سے کم تین بار تاخیر ہوئی۔ اس دوران مسافروں کو تین بار اتارا اور چڑھایا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>انڈیگو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

انڈیگو، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ممبئی کے چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تقریباً 100 مسافر 16 گھنٹے تک پھنسے رہے۔ ان مسافروں کو استنبول جانے والی فلائٹ میں سفر کرنی تھی لیکن تکنیکی وجوہات کی وجہ سے پرواز میں تاخیر ہو گئی۔ بعد میں انڈیگو نے مسافروں کو ہوئی اس پریشانی کے لیے معافی مانگی ہے۔ فلائٹ نمبر 6 ای 17 صبح 6 بج کر 55 منٹ پر استنبول کے لیے پرواز بھرنے والی تھی۔ بعد میں ایئر لائنس نے اعلان کیا کہ ایک دوسرا طیارہ 11 بجے پرواز بھرے گا۔

ایئر لائنس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں افسوس ہے کہ ہماری پرواز 6 ای 17 جو ممبئی سے استنبول جانے والی تھی، تکنیکی وجوہات سے تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔ بیان میں آگے کہا گیا ہے کہ بد قسمتی سے مسئلہ کو حل کرنے اور اسے منزل مقصود تک بھیجنے کی ہماری تمام کوششوں کے باوجود ہمیں بالآخر پرواز منسوخ کرنی پڑی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پرواز میں کم سے کم تین بار تاخیر ہوئی۔ اس دوران مسافروں کو تین بار اتارا اور چڑھایا گیا۔ فائنل ڈپارچر ٹائم کی جانکاری دینے سے پہلے یہ سب ہوتا رہا، وہیں مسافروں میں شامل کچھ طلبا نے ایئرپورٹ پر مظاہرہ شروع کر دیا۔ اطلاع کے مطابق ان لوگوں کا کہنا تھا کہ یا تو ایئر لائن ٹکٹ کے پیسے ری فنڈ کرے یا پھر دوسرے طیارہ کا انتظام کرے۔


لوگوں نے پرواز میں ہو رہی تاخیر کو لے کر سوشل میڈیا پر بھی شکایت درج کرائی۔ سونم سہگل نامی ایک یوزر نے 'ایکس' پر لکھا کہ میرا بھائی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر 12 گھنٹے سے پھنسا ہوا ہے۔ یہ سب ہو رہا ہے انڈیگو اور ان کے اسٹاف کے اَن پروفیشنل رویے کی وجہ سے۔ سونم نے آگے لکھا ہے کہ سب سے پہلے استنبول جانے والی فلائٹ میں تاخیر ہوئی۔ اس کے بعد انہیں کئی بار فلائٹ میں بٹھایا گیا اور پھر اتارا گیا۔ ان کے مطابق اسٹاف کا رویہ بہت خراب تھا۔ ری شیڈولنگ اور ری فنڈنگ کے بارے میں کوئی جواب نہیں مل رہا ہے۔ 492 مسافر انتظار کر رہے ہیں اور انہیں بنیادی معلومات فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔