مغربی بنگال اردو اکیڈمی کا کل ہند کتاب میلہ کا افتتاح

فرہاد حکیم نے بنگال سے اردو زبان کا گہرا تعلق رہا ہے۔ مگر کئی سالوں اردو زبان کو سرکاری زبان کا درجہ حاصل کرنے کے لئے سخت جد وجہد کا سامنا کرنا پڑا۔ اردو کو اس کے لئے طویل لڑائی لڑنی پڑنی پڑی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کولکاتا: کلکتہ کارپوریشن کے میئر و ریاستی وزیر فرہاد حکیم کے ہاتھوں سنیچر کے روز مغربی بنگال اردو اکیڈمی کا کل ہند کتاب میلہ کاافتتاح ہوا۔ گزشتہ 13سالوں سے یہ کتاب میلہ منعقد ہو رہا ہے۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں ایک درجن سے زائد زبانیں موجود ہیں اور ہندوستان کے آئین میں تمام زبانوں کو یکساں حقوق اور مواقع حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو ہندوستان کی زبان جس نے یہیں آنکھ کھلی اور ترقی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ارد و زبان نے ہندوستان کی آزادی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ریاستی وزیر فرہاد حکیم نے بنگال سے اردو زبان کا گہرا تعلق رہا ہے۔ مگر کئی سالوں اردو زبان کو سرکاری زبان کا درجہ حاصل کرنے کے لئے سخت جد وجہد کا سامنا کرنا پڑا۔ اردو کو اس کے لئے طویل لڑائی لڑنی پڑنی پڑی۔ مگر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اقتدار میں آتے ہی اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا اور اردو کو حقوق دلانے کی بھر پور کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ممتا حکومت ریاست کے ہر ایک طبقے کو ساتھ لے کر چلنے میں یقین رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ممتا حکومت نےنیپالی، ہندی اور دیگر زبانوں کی ترقی کیلئے کئی اقدامات کیے ہیں۔


اردو اکیڈمی کے کارگزار وائس چیرمین ایس حیدر نے کہا کہ اردو اکیڈمی ریاست میں اردو کو فروغ دینے کیلئے پابند عہد ہے۔ انہوں نے اکیڈمی کئی محاذ پر کام کر رہی ہے اور اس سال اکیڈمی کی کوچنک کے کئی طلباء نے بنگال سروس کمیشن میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کتاب میلہ ایک ایسے موقع پر ہورہا جب پورا ملک مرکزی حکومت کے کالا قانون کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔ ہم ان جذبات کو سمجھتے مگر ساتھ ہی زندگی کے دوسرے کاروبار بھی چلنی چاہیے۔ ہر سال کتاب میلہ اسی موقع پر ہوتا ہے۔ اس لئے اس موقع پر کتاب میلہ ہو رہا ہے مگر ہم بھی کالے قانون کے خلاف ہیں۔ اس موقع پر راجیہ سبھارکن ندیم الحق نے کہا کہ یہ کتاب میلہ احتجاجی ہے اور ہم اس کے ذریعہ بھی اپنا احتجاج درج کرائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    /* */