پنگوئن انڈیا نے خریدے رحمن عباس کے دو ناولوں کے حقوق

پنگوئن انڈیا کی پبلشر ملی اشوریہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’میں رحمن عباس کی تحریروں میں انسانی جذبات اور سماجی سروکار کا ایک حسین امتزاج دکھائی دیتا ہے۔ وہ ایک باصلاحیت فنکار ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: ساہتیہ اکیڈمی انعام یافتہ ناول نگار رحمن عباس کے دو ناولوں کا انگریزی ترجمہ شائع کرنے کے حقوق پنگوئن رینڈم ہاؤس انڈیا نے محفوظ کر لیے ہیں۔ کتابیں 2020 میں شائع ہوں گی۔ یہ ناول انعام یافتہ ناولوں اور نئے تخلیقی اذہان کی کتابیں شائع کرنے کے لیے مشہور پنگوئن کی شاخ ونٹیج امپرنٹ کے تحت شائع ہوں گے۔

پنگوئن کی پریس ریلیز کے مطابق رحمن عباس کا ناول ’خدا کے سائے میں آنکھ مچولی‘ عہد حاضر کے مسائل، پدری نظام کا جبر، سیاسی ہتھکنڈوں اور مذہبی ٹھیکیداروں کی دہریت کو نمایاں کرتا ہے۔ اس ناول پر انہیں ریاست مہاراشٹر کا فکشن ایوارڈ برائے سال 2011 ملا تھا۔ ناول کا کردار عبدالسلام بیک وقت ذہین، تخلیقی اور لابالی شخصیت کا مالک ہے۔


رحمن عباس کا ناول ’روحزن‘ محبت کی کہانی ہے جو ممبئی شہر کی زندگی کی بہت ساری مخفی حقیقتوں کو طشت از بام کرتا ہے۔ اس ناول میں رحمن عباس قارئین کو شہر ممبئی کا ایک منفر د سفر دکھاتے ہیں جس میں پرتجسس کردار، زندگی اور محبت کو پیش کرتے ہیں۔ یہ ناول 2016 میں شائع ہواتھا اور اسی ناول پر انہیں ملک کا گراں قدر ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ برائے سال 2018 ملا۔

پنگوئن انڈیا نے خریدے رحمن عباس کے دو ناولوں کے حقوق

رحمٰن عباس کے پہلے ناول پر بعض روایتی مذہبی عناصر نے فحاشی کا الزام عائد کیا تھا اور مقدمہ بھی درج ہوا تھا جو دس سال بعد 2016 میں ختم ہوا۔ رحمن عباس کی اب تک سات کتابیں شائع ہو چکی ہیں جن میں چار ناول حسب ترتیب ’نخلستان کی تلاش 2004، ایک ممنوعہ محبت کی کہانی 2009، خدا کے سائے میں آنکھ مچولی 2011 اور روحزن 2016 شامل ہیں۔

پنگوئن انڈیا کی پبلشر ملی اشوریہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’میں رحمن عباس کی تحریروں میں انسانی جذبات اور سماجی سروکار کا ایک حسین امتزاج دکھائی دیتا ہے۔ وہ ایک باصلاحیت فنکار ہیں۔ رحمن عباس نے اپنے بیان میں کہا کہ پنگوئن سے انگزیزی میں ناولوں کا شائع ہونا میرے لیے کسی خواب کی تکمیل سے کم نہیں ۔اپنے طرز کے ناول لکھنے کی وہ قیمت ادا کر چکے ہیں اور جو کچھ انہوں نے کھویا تھا وہ سب انھیں ناولوں نے ہی مہیا کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔