جشنِ ریختہ:ایک بار پھراردو کی محبت اورفکر و فن کی خوشبو بکھیرنے کیلئے تیار
جشنِ ریختہ صرف ایک تہوار نہیں، بلکہ زبان، فن اور تہذیبی شناخت کا ایک مکمل تجربہ ہے۔ ایک ایسا پلیٹ فارم جہاں شاعری موسیقی سے ملتی ہے اور وراثت جدید اظہار کے ساتھ ہم آہنگ نطر آتی ہے۔

پوری دنیا کو اردو سے جوڑنے اور نئی نسل کو اردو سے ہم آہنگ کرنے والا پروگرام جشن ریختہ ایک بار پھر 5 تا 7 دسمبر دہلی کے بانسیرا پارک میں اردو کے شیدائیوں کے استقبال کے لئے سج دھج کر تیار ہے۔ اردو زبان و ادب اور ہندوستانی تہذیب و ثقافت کاسب سے بڑا تہوار جو پوری دنیا میں جشنِ ریختہ کے نام سے مشہور ہے ایک بار پھر رنگارنگ پروگراموں، بے شمار رونقوں اور رنگینیوں کے ساتھ اپنے شائٔقین کے روبرو ہونے کو ہے۔
اس سال اپنے دسویں شاندار ایڈیشن کے ساتھ، یہ سہ روزہ تقریب ہندوستان اور بیرونِ ملک کے معروف شاعروں، ادیبوں، موسیقاروں اور ثقافت سے وابستہ شخصیات کو ایک پلیٹ فارم پر لا رہی ہے۔ جہاں ناظرین گلوکاری و موسیقی، تھیٹر، داستان گوئی، شعری نشستوں، ادبی گفتگو اور خصوصی ماسٹر کلاسز سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔
چار مختلف اسٹیجز پر 300 سے زائد فنکار اور 35 سے زیادہ سیشنز کے ساتھ، جشنِ ریختہ 2025 نے بالی ووڈ کے عظیم فنکاروں، رنگارنگ پروگراموں اور رقص ونغمہ سے بھرپور فن پاروں کا ایک حسین گلدستہ ترتیب دیا ہے۔ جہاں مہکتی خوشبو کے سفر میں گلزار کے ساتھ دیویا دتّہ ہوں گی۔ رنگِ موسیقی میں سُکھویندر سنگھ کا روح پرور کنسرٹ ہوگا،ساز اور سماع میں سلیم–سلیمان کی دلنشین موسیقی اور گلوکاری جلوے بکھیرے گی۔دل ابھی بھرا نہیں — پروگرام میں جاوید اختر، شنکر مہادیون اور پرتِبھا سنگھ بگھیل ساحر لدھیانوی کو خراجِ عقیدت پیش کریں گے۔ 'رنگ اور نور: اردو شاعروں کے فلمی شاہکار' کے تحت ہما خلیل کا میوزیکل پروگرام جو ہندوستانی فلم انڈسٹری میں اردو شاعروں کے کلام کو رقص و نغمہ ، ساز وآواز اور رنگ ونور کی برسات میں ہم آمیز کرکے ایک شاہکار کا روپ دیتا ہے۔
اسٹیج کے پروگراموں سے آگے بڑھ کر، یہ تہوار ناظرین کو اپنی تہذیبی قدروں سے جڑنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔ ایوانِ ذائقہ کے لذیذ پکوان، ریختہ بُکس بازار کی نایاب کتابیں، ریختہ بازار کی دستکاریوں کے نادر نمونے اور ریختہ پویلین — جہاں ٹیکنالوجی اور روایت مل کر اردو کی جمالیاتی دنیا کا حیرت انگیز منظر پیش کرتے ہیں۔
ہما خلیل ٹرسٹی اور کریئیٹو ڈائریکٹرریختہ فاؤنڈیشن کے بقول'جشنِ ریختہ اب ریختہ فاؤنڈیشن کا نہیں رہا، یہ ہر اس شخص کا ہے جو کبھی ایک شعر پڑھ کر مسکرایا ہے۔' یہ تہوار نسلوں، زبانوں اور ثقافتوں کو ایک ساتھ جوڑنے والا پل ہے جو ہندوستان کی فنکارانہ روایتوں کو بڑی شان سے پیش کرتا ہے۔ یہ صرف ایک تہوار نہیں، بلکہ زبان، فن اور تہذیبی شناخت کا ایک مکمل تجربہ ہے۔ ایک ایسا پلیٹ فارم جہاں شاعری موسیقی سے ملتی ہے اور وراثت جدید اظہار کے ساتھ ہم آہنگ نطر آتی ہے۔
تین دنوں تک یہاں آنے والے لوگ اردو زبان وادب کی خوبصورتی کے تمام رنگ محسوس کریں گے اور دیکھیں گے کہ مشاعرے، غزلیں، قوالیاں، داستان گوئی، تھئیٹر اور فکر انگیز گفتگو جو بتاتی ہے کہ کس طرح اردو آج بھی دنیا کو متاثر کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔