تین روزہ جشنِ ادب ساہتیہ اتسو آئی جی این سی اے میں شروع
پہلے سیشن میں ’ایک کہانی، انیک کردار‘، پیش کیا گیا جس میں ڈاکٹر سچیدانند جوشی نے اپنی تین کہانیاں اور ایک نظم سنائی۔ انہوں نے دلکش انداز میں کہانیاں سنا کر سامعین کو مسحور کر دیا۔

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس
اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس (آئی جی این سی اے) کے زیر اہتمام تین روزہ 14 واں جشنِ ادب - ساہتیہ اتسو ہفتہ کو شروع ہوا۔ ہفتہ کو آئی جی این سی اے کی طرف سے جاری کردہ ریلیز کے مطابق ممتاز غزل گائیک پدم شری استاد احمد حسین-محمد حسین اور آئی جی این سی اے کے ممبر سکریٹری ڈاکٹر سچیدانند جوشی نے چراغ جلا کر فن، ادب، ثقافت اور موسیقی کے پروگرام کا افتتاح کیا۔
ساہتیہ اتسو کا پہلا سیشن تھا - ’ایک کہانی، انیک کردار‘، جس میں ڈاکٹر سچیدانند جوشی نے اپنی تین کہانیاں اور ایک نظم سنائی۔ انہوں نے دلکش انداز میں کہانیاں سنا کر سامعین کو مسحور کر دیا۔ اسی سیشن کے دوران انس فیضی نے گفتگو میں کہا کہ کہانیاں ہر جگہ بکھری پڑی ہیں اور ہم سب کے پاس کہانیاں ہیں، صرف کچھ لوگ انہیں کاغذ پر اتار دیتے ہیں۔
اس کے بعد حاضرین نے معروف غزل گائیک جاوید حسین کی محفلِ غزل سے لطف اندوز ہوئے۔ اس کے بعد حاضرین معذور شعراء کے اشعار سن کر محظوظ ہوئے۔ ساہتیہ اتسو کے اگلے مرحلے میں ادب سے محبت کرنے والوں نے ہندوستانی اور مغربی موسیقی کے سنگم ’اوپیرا فیوژن‘ کا مزہ لیا، جب کہ رقص پرفارمنس ’نرتیہ دھارا‘ نے پورے ماحول کو توانائی سے بھر دیا۔ پہلے دن مشہور شاعر اور نغمہ نگار نیرج کی صد سالہ پیدائش کے موقع پر ’خواتین کا مشاعرہ‘، ’لکھے جو خط تجھے‘، ’رنگیلا رے‘ جیسے انعقاد بھی ہوئے، جس میں پدم شری سریندر شرما اور پدم شری اشوک چکردھر جیسے ملک کے مشہور کویوں نے شرکت کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔