آئی پی ایل 2023: دوسرے میچ میں بھی سنرائزرس حیدر آباد کی شکست، لکھنؤ سپرجائنٹس نے 5 وکٹ سے ہرایا

لکھنؤ میں تین ماہ کے اندر دوسری مرتبہ ٹی-20 میچ کی پچ میچ سے کہیں زیادہ موضوعِ بحث بنی، ایسا اس لیے کیونکہ پچ ٹی-20 کے فلسفہ کے بالکل برعکس نظر آئی۔

<div class="paragraphs"><p>کے ایل راہل اور کرونال پانڈیا</p></div>

کے ایل راہل اور کرونال پانڈیا

user

قومی آوازبیورو

آئی پی ایل کے گزشتہ سیزن کی طرح آئی پی ایل 2023 میں بھی سنرائزرس حیدر آباد کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ثابت ہو رہی ہے۔ آج لکھنؤ سپرجائنٹس کے ساتھ کھیلے گئے میچ میں 5 وکٹ سے ملی شکست کے بعد وہ اپنے دونوں شروعاتی میچ ہار چکی ہے اور پوائنٹس ٹیبل میں سب سے نیچے پہنچ گئی ہے۔ دوسری طرف کے ایل راہل کی کپتانی والی لکھنؤ ٹیم 3 میچوں میں 2 فتح کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں ٹاپ پوزیشن پر قبضہ کر چکی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ لکھنؤ میں تین ماہ کے اندر دوسری مرتبہ ٹی-20 میچ کی پچ میچ سے کہیں زیادہ موضوعِ بحث بنی، کیونکہ پچ ٹی-20 کے فلسفہ کے بالکل برعکس نظر آئی۔ اٹل بہاری واجپئی اسٹیڈیم میں جنوری میں ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹی-20 میچ کی پچ کو لے کر ہندوستانی ٹیم کے کپتان ہاردک پانڈیا نے ناراضگی ظاہر کی تھی لیکن ان کے بھائی کرونال پانڈیا کو شاید ہی اس سے کوئی اعتراض ہوگا، کیونکہ ان کی بہترین آل راؤنڈ کارکردگی سے لکھنؤ کو جیت حاصل ہوئی۔


لکھنؤ کے اسپنرس کے سامنے حیدر آباد کے بلے باز صرف 121 رن ہی بنا سکے تھے۔ ایسے میں لکھنؤ کی جیت پہلے سے ہی طے لگ رہی تھی۔ اس کے باوجود ٹیم کو اس کے لیے آخر میں جدوجہد کرنی پڑی۔ کپتان کے ایل راہل نے 35 رنوں کی اننگ کھیلی اور ٹیم کو جیت کے دہانے پر کھڑا کرنے کے بعد ہی پویلین لوٹے۔ حالانکہ گزشتہ دو میچوں میں دھماکہ خیز نصف سنچری جمانے والے کائل میئرس اس بار جلدی آؤٹ ہو گئے تھے اور دیپک ہڈا لگاتار تیسرے میچ میں ناکام ہوئے۔ لکھنؤ نے 45 رن پر 2 وکٹ گنوا دیے تھے۔ یہاں سے کپتان راہل اور کرونال پانڈیا نے 55 رنوں کی شراکت داری کی۔ کرونال خاص طور سے جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے دکھائی دیے اور اسپن گیندبازوں کو حاوی ہونے کا موقع نہیں دیا۔ 13ویں اوور میں عمران ملک نے کرونال کو آؤٹ کیا، لیکن تب تک لکھنؤ کے 100 رن پورے ہو چکے تھے اور میچ ہاتھ سے نکل گیا تھا۔ لکھنؤ نے 16ویں اوور میں ہی 122 رنوں کا ہدف حاصل کر لیا۔

ایڈن مارکرم کی واپسی بھی سنرائزرس حیدر آباد کو کسی طرح کی راحت نہیں دے پائی۔ لکھنؤ میں کھیلا گیا پچھلا میچ مارک ووڈ کی تیز رفتار گیندبازی کے سبب سرخیوں میں رہا تھا، ایسے میں امید کی جا رہی تھی کہ اس بار بھی ایسا ہی کچھ ہوگا۔ لیکن لکھنؤ میں اس مرتبہ نہ تو تیز پچ نظر آئی اور نہ ہی مارک ووڈ نظر آئے۔ لکھنؤ کے تیز گیندباز تو بیماری کے سبب میچ سے باہر تھے، لیکن اسپنرس نے اپنے جال میں الجھا کر سنرائزرس حیدر آباد کا مزاج بگاڑ دیا۔


کرونال پانڈیا (18 رن دے کر 3 وکٹ) نے اس کی شروعات کی اور اپنے پہلے ہی اوور میں مینک اگروال کو آؤٹ کر دیا۔ پاری کا جب آٹھواں اوور پھینکا جا رہا تھا تو کرونال نے لگاتار گیندوں پر انمول پریت سنگھ اور ایڈن مارکرم کو پویلین لوٹا کر سنرائزرس کی حالت خستہ کر دی۔ حیدر آباد کے سب سے مہنگے کھلاڑی ہیری بروک بھی ایک بار پھر ناکام ثابت ہوئے۔ اس بار روی بشنوئی (16 رن پر 1 وکٹ) کی گیند پر وہ اسٹمپ آؤٹ ہوئے۔ 40 سالہ تجربہ کار لیگ اسپنر امت مشرا (23 رن دے کر 2 وکٹ) نے تو ایک ہی اوور میں 2 وکٹ لے کر حیدر آباد کو پوری طرح بیک فٹ پر ڈال دیا۔ آخر کے 2 اوورس میں عبدالصمد (10 گیندوں میں ناٹ آؤٹ 21 رن) اگر کچھ باؤنڈری نہیں لگاتے تو حیدر آباد کا 121 رن تک پہنچنا بھی مشکل ہو جاتا۔ حیدر آباد کی طرف سے سب سے زیادہ 34 رن راہل ترپاٹھی نے بنائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔