آئی پی ایل 2020: سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف دھونی کی آر پار کی جنگ

اس سیزن کے ریکارڈ کے مطابق دونوں ٹیموں کے مابین میچ میں حیدرآباد کا پلہ بھاری ہے لیکن اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ حیدرآباد اور چنئی اپنے سابقہ ​​میچ ہار چکے ہیں اور دونوں کے حوصلے گرے ہوئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

دبئی: آئی پی ایل 13 میں مستقل طور پر مایوسی کا شکار مہندر سنگھ دھونی کی سربراہی میں چنئی سپر کنگز کے لئے منگل کو سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف آئی پی ایل میچ میں آر پار کی جنگ ہوگی۔ گزشتہ میچ میں چنئی کو بنگلور کے ہاتھوں 37 رن کی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ حیدرآباد ایک سنسنی خیز مقابلے میں راجستھان رائلز کے ہاتھوں پانچ وکٹوں سے شکست کھا گیا تھا۔ چنئی پوائنٹس ٹیبل میں سات میچوں میں دوجیت اور پانچ شکستوں کے ساتھ چار پوائنٹس کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے۔

حیدرآباد کی ٹیم سات میچوں میں تین جیت، چار شکست کے بعد چھ پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔چنئی کو حیدرآباد کے خلاف بہتر کھیل اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا کیونکہ ٹورنامنٹ میں ان کے آدھے میچ ہو چکے ہیں اور اسے پلے آف میں جگہ بنانے کے لئے آنے والے میچوں میں اپنے بیشتر میچ جیتنا ہوں گے۔ چنئی کے پاس سات میچ باقی ہیں اور آخری چار کی دوڑ میں بنے رہنے کے لئے کم از کم چھ میچ جیتنے ہوں گے۔


چنئی کے لئے ان کی بیٹنگ سب سے بڑی پریشانی کی بات ہے جو مسلسل ناکام رہی ہے۔ کولکاتہ کے خلاف 168 رنز کے تعاقب میں چنئی کے بلے بازوں نے جس انداز سے مایوس کیا اور 10 رنز سے میچ ہارا اس سے دھونی کے بلے بازوں کی کمی ظاہر ہوتی ہے۔ کولکتہ کے خلاف صرف شین واٹسن نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن مڈل آرڈر بیٹسمین کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے چنئی کو میچ ہارنا پڑے۔ رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف 170 رنز کے ہدف کے تعاقب میں چنئی کا بیٹنگ اٹیک لڑکھڑا گیا اور وہ صرف 132 رنز ہی بنا سکی۔ بنگلور کے خلاف میچ کے بعد کپتان دھونی نے بھی اعتراف کیا کہ ان کی بیٹنگ ان کے لئے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔

چنئی کے پاس واٹسن، فاف ڈو پلیسیس، امباتی رائیڈو اور دھونی جیسے عظیم بلے باز ہیں لیکن یہ بلے باز اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ واٹسن اور ڈو پلیسیس صرف ایک یا دو مواقع پر چل سکے۔ لیکن دھونی اب تک اپنی کارکردگی سے ٹیم کو متاثر کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ دھونی کو جلد ہی اپنی فارم دوبارہ حاصل کرنی ہوگی اور ٹیم کی جیت میں اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔ رائیڈو سخت بیٹنگ کر رہے ہیں لیکن انہیں یہ سمجھنا ہوگا کہ انہیں آخر تک رہ کر کامیابی سے اپنا کام ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ چنئی کو حیدرآباد کے خلاف اپنی خامیوں کو دور کرنا ہوگا کیونکہ ان کے لئے اس کے بعد بہت دیر ہوجائے گی اور پلے آف میں پہنچنا دور کی کوڑی ثابت ہوگی۔


چنئی کو مڈل آرڈر میں خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے جو مستقل طور پر ناکام رہا ہے۔ تاہم بالنگ ڈیپارٹمنٹ میں ان کے بولر اچھی بولنگ کر رہے ہیں۔ ٹیم میں سام کیرن، دیپک چاہر، شاردل ٹھاکر، ڈوین براوو اور رویندر جڈیجا جیسے بولر موجود ہیں جو کسی بھی ٹیم کو کم اسکور پر روک سکتے ہیں۔ آخری دو میچوں میں بالرز نے اپنا کام بخوبی انجام دیا ہے لیکن ٹیم کو بلے بازوں کی ناکامی کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔حیدرآباد راجستھان کے خلاف جیتا ہوا میچ ہار گیا۔ اسے آخر میں بالرز کی مایوس کن کارکردگی سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم حیدرآباد نے بیٹنگ کے ساتھ اطمینان بخش کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا اور اس کا آغاز بہت ہی سست تھا۔ حیدرآباد کو 10-15 رنز کم بنانے کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔

وارنر کو اپنی بالنگ کو بہت بہتر بنانا ہوگا اور ان کے بلے بازوں کو سمجھنا ہوگا کہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں زیادہ وقت نہیں لیا جا سکتا۔ حیدرآباد میں وارنر، جانی بیرسٹو، منیش پانڈے، کین ولیم سن اور پریم گرگ جیسے مہلک بلے باز ہیں جو کسی بھی لمحے کھیل کو موڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان بلے بازوں میں بیرسٹو، وارنر اور پانڈے اپنی فارم میں چنئی کے لئے خطرہ بن سکتے ہیں۔ لیکن حیدرآباد کو اپنی بالنگ میں تیز رفتار اسکور اور مستقل مزاجی برقرار رکھنا ہوگی۔ اس سیزن کے ریکارڈ کے مطابق دونوں ٹیموں کے مابین میچ میں حیدرآباد کا پلہ بھاری ہے لیکن اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ حیدرآباد اور چنئی اپنے سابقہ ​​میچ ہار چکے ہیں اور دونوں کے حوصلے قدرے گر چکے ہیں۔ دونوں ٹیموں کے پاس واپسی کا بہتر موقع رہے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */