آئی پی ایل 2020: دہلی کیپٹلز کے خلاف میچ میں ناقدین کو خاموش کرنے اتریں گے دھونی

چنئی سپر کنگز کے کپتان مہندر سنگھ دھونی راجستھان رائلز کے خلاف پچھلے میچ میں شکست کے بعد ہونے والی تنقید کو ختم کرنے کے ارادےکے ساتھ دہلی کیپٹلز کے خلاف جمعہ کو میدان میں اتریں گے

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @ChennaiIPL
تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @ChennaiIPL
user

یو این آئی

دبئی: چنئی سپر کنگز کے کپتان مہندر سنگھ دھونی راجستھان رائلز کے خلاف پچھلے میچ میں شکست کے بعد ہونے والی تنقید کو ختم کرنے کے ارادےکے ساتھ دہلی کیپٹلز کے خلاف جمعہ کو میدان میں اتریں گے۔

گذشتہ میچ میں چنئی کو راجستھان کے خلاف 16 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جب کہ دہلی کی ٹیم نے کنگز الیون پنجاب کو ایک سپر اوور میں اپنے پہلے میچ میں شکست دی تھی۔ یہ چنئی کا تیسرا اور دہلی کا دوسرا میچ ہوگا۔راجستھان نے چنئی کو 217 رنز کا مضبوط ہدف دیا تھا جس کے جواب میں دھونی کی ٹیم 20 اوورز میں چھ وکٹیں گنوانے کے بعد 200 رنز ہی بنا سکی۔ چنئی کی دو میچوں میں یہ پہلی شکست تھی اور پوائنٹس ٹیبل میں اس وقت وہ دومیچ میں ایک جیت اور ایک شکست کے ساتھ دو پوائنٹ لیکر پانچویں پوزیشن پر ہے جبکہ دہلی دو پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔

دھونی اس میچ میں ساتویں نمبر پر بیٹنگ کرنے آئے تھے اور تب تک بہت دیر ہوچکی تھی اور میچ چنئی کے ہاتھ سے نکل گیا تھا۔ میچ کے اہم موڑ پر دھونی کے نچلے آرڈر میں جانے کے فیصلے پر شدید تنقید کی گئی اور ان کے فیصلے پر سوالات اٹھائے گئے تھے ۔

جب چنئی کو دھونی جیسے تجربہ کار کھلاڑی کی ضرورت تھی تو ماہی نے خود محاذ لینے کی بجائے سیم کیرن ، رتوراج گائکواڈ اور کیدار جادھؤ کو آگے بھیج دیا جو رن کو تیز کرنے میں ناکام رہے تھے۔ جب دھونی میدان میں اترے تو وہ شروع میں ایک بھی بڑا شاٹ نہیں کھیل سکے۔ انہوں نے آخری اوور میں تین چھکے ضرور لگائے لیکن تب تک کھیل چنئی کے ہاتھ سے نکل گیا تھا۔ دھونی کے ان فیصلوں کا خمیاذہ میچ ہارنے کی شکل میں چنئی کو بھگتنا پڑا۔


دھونی جیسے تجربہ کار کپتان اور کھلاڑی سے اس فیصلے کی توقع نہیں کی جاسکتی ہے۔ تاہم انہوں نے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیم کیرن اور رتوراج گائکواڈ جیسے کھلاڑیوں کو موقع دینا چاہتے ہیں۔ لیکن وہ اس سے انکار نہیں کرسکتے کہ اس پوزیشن پر فاف ڈو پلیسیس کو دوسرے سرے سے ایک ایسے کھلاڑی کی ضرورت ہے جو میچ کا توازن برقرار رکھنے کے قابل تھا۔ ماہی کو اب دہلی کے خلاف اپنے ناقدین کا جواب دینا پڑے گا۔

چنئی کے پاس شان واٹسن ، کیرن ، ڈو پلیسیس ، دھونی اور آل راؤنڈر رویندر جڈیجا جیسے لیجنڈ کھلاڑی موجود ہیں جو کسی بھی صورتحال میں میچ کو پھر سے موڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں دہلی کو جیت کی رفتار برقرار رکھنی ہوگی ، انہیں چنئی کے دھماکہ خیز بیٹنگ آرڈر سے سستے انداز میں نمٹنا پڑے گا ، جبکہ چنئی کو اپنے بولنگ اٹیک کو بہتر بنانا ہوگا جسے سنجو سیمسن اور اسٹیون اسمتھ نے پچھلے میچ میں مکمل طور پر تباہی مچادی تھی ۔


کنگز الیون پنجاب کے خلاف دہلی کا آغاز اچھا نہیں تھا اور ان کی تین وکٹیں 13 رنز پر گر گئی تھیں اور ان کی اننگ مکمل طور پر تعطل کا شکار ہوگئی۔ دہلی کی نظریں ایک بار پھر مارکس اسٹوئنس پر ہوں گی جنہوں نے 21 اوورز میں سات چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 53 رنز بنائے تھے اور اپنی ٹیم کو 157 رنز کی تسلی بخش حالت میں پہنچایا تھا ۔

اسٹوئنس ، وکٹ کیپر بیٹسمین رشبھ پنت اور کپتان شریئس آئیر کو چھوڑ کر دہلی کے ٹاپ آرڈر بلے باز پنجاب کے خلاف فلاپ ثابت ہوئے تھے جبکہ نچلے آرڈر بیٹسمین بھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے۔ دہلی کے لئے راحت کی بات یہ ہے کہ اس کے بولرز نے پنجاب کے خلاف کم اسکور کا دفاع کرتے ہوئے ٹیم کو اچھی شروعات دلائی تھی اور درمیانی اوورز میں مہنگا ثابت ہونے کے باوجود پنجاب کو 157 رنز پر روک دیا تھا اور میچ سپر اوور تک پہنچایا تھا جہاں کیگیسو ربادا نے اپنی عمدہ بولنگ سے پنجاب کو دو سے زیادہ رنز بنانے نہیں دئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔