نتیش کمار کو نریندر مودی چھوڑیں گے نہیں: مانجھی

این ڈی اے سے علیحدہ ہونے کے بعد مانجھی نے جہاں نتیش کمار کو خود غرض وزیر اعلیٰ قرار دیا وہیں نریندر مودی کو ’کسی دباؤ ‘ میں کام کرنے والا وزیر اعظم بتایا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

نیاز عالم

بہار میں این ڈی اے حکومت کی اتحادی اور ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی نے عظیم اتحاد کا ہاتھ تھام کر بہار کی سیاست میں طوفان برپا کر دیا ہے۔ این ڈی اے سے علیحدہ ہونے کے بعد مانجھی نے جم کر نتیش کمار اور نریندر مودی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے جہاں نتیش کمار کو خود غرض وزیر اعلیٰ قرار دیا وہیں نریندر مودی کو ’کسی دباؤ ‘ میں کام کرنے والا وزیر اعظم بتایا۔ جیتن رام مانجھی نے ’قومی آواز ‘کے نمائندہ نیاز عالم سے ایک خصوصی گفتگو کی جس میں انہوں نے کئی اہم انکشافات کئے۔ پیش ہیں گفتگو کے اہم اقتباسات:

سوال ۔ آپ این ڈی اے کا ساتھ چھوڑ کر عظیم اتحاد میں شامل ہو چکے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا این ڈی اے میں اتحادی جماعتوں کی بات نہیں سنی جاتی؟

مانجھی۔ دیکھئے، بات سنی جاتی ہے یا نہیں یہ دیگر معاملہ ہے، یہاں سوال میری جماعت کا ہے۔ میں نے اپنی پارٹی (ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر ) اس لئے قائم کی تاکہ وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے جو عوامی مفاد کے فیصلہ لئے تھے انہیں لاگو کرا سکوں۔ نتیش کمار جب عظیم اتحاد میں شامل تھے تو ہم نے کہا کہ آپ این ڈی اے میں آئیں اور ان فیصلوں کو لاگوکرائیں۔ لیکن جب نتیش کمار این ڈی اے کا حصہ بن گئے تو انہوں نےکسی فیصلہ پر کام نہیں کیا۔ ہمارے کارکنان بھی اس بات سے پریشان تھے کہ جس مقصد کے لئے پارٹی کا قیام کیا گیا ہے وہ پورا نہیں ہو پا رہا ہے۔

ویسے یہ بات بھی درست ہے کہ این ڈی اے میں اتحادی جماعتوں کی بات نہیں سنی جاتی۔ حکومت کا حصہ ہونے کے باوجود ہمارے لوگوں کو محکموں سے وابستہ نہیں کیا گیا۔ میں جب وزیر اعلیٰ تھا تو جہاں آ باد میں بہتر کام کیا گیا تھا۔ ہماری جیت وہاں سے یقینی تھی اس کے باوجود ہمیں ٹکٹ نہیں دیا گیا۔ ایسے حالات میں ہم اتحاد کا حصہ کس طرح بنے رہ سکتے تھے!

ریاست میں شراب بندی ہو یا بالو بندی ہم نے اپنی زبان بند رکھی لیکن دل ہمیشہ اس بات سے پریشان رہتا تھا کہ ان لوگوں کا ساتھ دے کر ہم گناہ کر رہے ہیں۔

آپ نے شراب بندی کی بات کی۔ نتیش کمار کا یہ فیصلہ کتنا کامیاب رہا اور اسے آپ کس نظر سے دیکھتے ہیں؟

شراب بندی پوری طرح فلاپ ہے۔ پہلے جتنی مقدار میں شراب فروخت ہوتی تھی آج اس سے بھی زیادہ فروخت ہو رہی ہے۔ پولس اہلکار مالا مال ہو رہے ہیں۔ میرا کہنا ہے کہ شراب بندی تو اچھی چیز ہے لیکن جس طریقہ سے نتیش اسے لاگو کرا رہے ہیں وہ غلط ہے۔ اس سے غریب پریشان ہو رہے ہیں ، دلت ہی نہیں اقلیت اور اعلیٰ ذات بھی شامل ہیں۔ میں سبھی غریبوں کی بات کر رہا ہوں۔


نتیش کمار کے راج میں دلت، پسماندہ اور اقلیتی طبقہ سے وابستہ افراد کتنے محفوظ ہیں؟

جرائم ہونا عام بات ہےلیکن جرائم ہونے کے بعد کارروائی نہیں ہوتی۔ نتیش کے راج میں متاثرین ہی پریشان ہیں، عصمت دری کے ملزمین کھلے عام گھوم رہے ہیں ۔ سچ تو یہ ہے کہ بہار میں آج مختلف طبقوں کے لئے مختلف قانون ہے۔ صوبے میں نظم و نسق کی صورت حال پوری طرح خراب ہو چکی ہے۔

کیا بہار کی موجودہ حکومت آر ایس ایس کا ایجنڈہ لاگو کرنے میں مصروف ہے؟

دیکھئے، ہمیں تو ایسا لگتا ہے کہ نتیش حکومت کے پاس کوئی معقول ایجنڈہ ہے ہی نہیں۔ ان کے پاس صرف اور صرف ایک ہی ایجنڈہ ہے کہ غریبوں کا نام لے کر نتیش کمار کی شبیہ کو سنوارا جائے۔ نتیش بڑے بڑے کنونشن ہال اور میوزیم بنوا ر ہے ہیں۔ بھلا 600 کروڑ روپے خرچ کرکے پٹنہ میں میوزیم تعمیر کرانے کی کیا ضرورت ہے؟ یہ سب نتیش کمار نے واہ واہی لوٹنے کے لئے کیا ہے۔


آپ نتیش کمار کے پرانے ساتھی ہیں۔ وزیر اعلیٰ کے طور پر آپ ان کے طریقہ کار کو کس طرح دیکھتے ہیں؟

دیکھئے۔ جب ہم ان کے ساتھ تھے تو ان کو کئی مدوں پر رائے دیتے تھے۔ ہم نے شراب بندی کے سوال پر بھی کہا تھا کہ یہ فیصلہ درست نہیں ہے اور اس سے غریبوں کا کوئی فائدہ نہیں ہونے والا۔ ہم نے یہ بھی کہا تھا کہ اس فیصلہ کو نافذ کرنے کی بجائے چھوٹے کسانوں کی بجلی معاف کر دی جائے، بے روزگاروں کو روزگار دیا جائے ،لیکن وہ یہ نہیں کرتے۔ حقیقت یہ ہے کہ انہوں نے چالاکی سے لالو پرساد یادو کا فائدہ اٹھایا اور عظیم اتحاد کی مدد سے وزیر اعلیٰ بن گئے۔ دنیا جانتی ہے کہ نتیش کمار نے لالو پرساد کی کیا حالت بنا دی ہے۔

فی الحال نتیش کمار این ڈی اے میں ہیں اور آپ اسے چھوڑ کر آئے ہیں۔ این ڈی اے میں نتیش کمار کی کیا اہمیت ہے؟

این ڈی اے کے لوگ بالخصوص نریندر بھائی مودی کوئی کچے کھلاڑی نہیں ہیں۔ نتیش کمار نے پہلے انہیں دعوت دی تھی پھر ساتھ کھانا نہ کھاکر جو ان کی بے عزتی کی ہے اس کا بدلا وہ ضرور لیں گے۔ ابھی اگر نتیش کمار محتاط ہیں تو کل وہ کتنا چوکنا رہیں گےیہ بات تو وہی جانیں ، لیکن ایک بات تو طے ہے کہ نریندر مودی ان سے حساب برابر کریں گے، وہ نتیش کو چھوڑنے والے نہیں ہیں۔


کہا جا رہا ہے کہ آر ایس ایس پی کے اپیندر کشواہا بھی این ڈی اے چھوڑ سکتے ہیں۔ کیا ان سے آپ کی بات چیت ہوئی؟

کشواہا جی این ڈی اے چھوڑیں گے یا نہیں یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے۔ ہم اس پر کچھ نہیں کہیں گے۔ حالانکہ اتنا ضرور ہے کہ ابھی وہ وزیر ہیں اور عظیم اتحاد سے علیحدہ ہونے پر انہیں عہدہ چھوڑنا پڑ سکتا ہے۔ اس لئے ہو سکتا ہے کہ وہ الیکشن کے وقت کوئی فیصلہ لیں۔

مودی حکومت کی 4 سال کی مدت پوری ہونے والی ہے ایسے میں آپ ملک کی اقتصادی اور سماجی صورت حال کو کہاں دیکھتے ہیں؟

جہاں تک مودی حکومت کی بات ہے تو ان کے وعدوں اور دعوؤں سے حقیقت کہیں دورتک نظرنہیں آتی ہے۔ غریبی دور کرنے سمیت کئی ایسے مسائل ہیں جن پر زمینی سطح پر کام نہیں ہو رہا۔ میرا خیال ہے کہ ریاستی سطح پر نریند مودی کو جو فیڈ بیک دیا جاتا ہے وہ ٹھیک نہیں ہے ، یہی وجہ ہے کہ ان کی مدت کار اطمینان بخش نہیں ہے۔


مودی حکومت کے دوران ملک بھر میں دلت مخالف کئی واقعات پیش آئے۔ ملک اور صوبے میں سماجی انصاف کی صورت حال کیسی ہے؟

دیکھئے، جہاں تک سماجی انصاف کی بات ہے تو وزیر اعظم نریندر مودی سے ہم نے دو باتیں کہی تھیں۔ ایک تو ایس اسی افسران اور ملازمین کو پروشن دینے کے تعلق سے جو بل ہے اسے منظور کرا دیجئے اور دوسرے عدلیہ میں دلتوں کو ریزرویشن دے دیجئے۔ لیکن انہوں نے ان میں سے ایک کام بھی نہیں کیا۔ اس طرح کے کام کرتے تو نریندر مودی ملک کے چیمپئن بن جاتے ، لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ کسی دباؤ میں کام کر رہے ہیں۔

مودی پر دباؤ! آپ کس طرح کے دباؤ کی بات کر رہے ہیں؟

اب اس بات کو پردے میں ہی رہنے دیجئے۔


عظیم اتحاد میں شامل ہونے کے بعد آپ کی آگے کی حکمت عملی کیا ہوگی؟

ہم نےجو وزیر اعلیٰ کی مدت کے دوران 34 عوامی مفاد کے فیصلے کئے تھے ۔ عظیم اتحاد کے ساتھ جب ہم حکومت بنائیں گے تو ان فیصلوں کو نافذ کرائیں گے اور جس طرح بھی ہو سکے گا عوام کی خدمات انجام دیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔