ایف بی آئی نے امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی رہائش پر چھاپہ کیوں مارا؟ رپورٹ میں انکشاف

دی نیوز ویک نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایف بی آئی نے چھاپہ جان بوجھ کر ایسے وقت مارا تھا جب سابق صدر ٹرمپ گھر پر موجود نہیں تھے

ڈونلڈ ٹرمپ / تصویر آئی اے این ایس
ڈونلڈ ٹرمپ / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فلوریڈا میں واقع رہائش پر تفتیشی ایجنسی ایف بی آئی کی جانب سے کی گئی چھاپہ ماری کے حوالہ سے اہم انکشاف ہوا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایف بی آئی نے ٹرمپ کی رہائش پر جوہری دستاویزات سمیت دیگر سامان کی تلاش میں چھاپہ مارا تھا۔ واشنگٹن پوسٹ نے ذرائع کے حوالہ سے یہ دعویٰ کیا ہے۔

خیال رہے کہ ایف بی آئی نے 9 اگست کو ٹرمپ کی فلوریڈا میں واقع ’مار اے لیگو‘ نامی رہائش پر چھاپہ مارا تھا اور یہاں سے دستاویزات سے بھرے ایک درجن بکسے ضبط کئے تھے۔ دی نیوز ویک نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایف بی آئی نے چھاپہ جان بوجھ کر ایسے وقت مارا تھا جب سابق صدر ٹرمپ گھر پر موجود نہیں تھے۔ دی نیوز ویک نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ایف بی آئی نے چھاپہ جان بوجھ کر ایسے وقت مارا تھا جب سابق صدر ٹرمپ گھر پر موجود نہیں تھے۔ ایف بی آئی کا خیال تھا کہ ٹرمپ کی موجودگی کی وجہ سے کارروائی متاثر ہو سکتی ہے۔


ڈونلڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی کی جانب سے کی گئی چھاپہ ماری کی تصدیق کی تھی۔ اس معاملہ میں ٹرمپ نے بیان دیا تھا ’’فلوریڈا میں میری پام بیچ واقع خوبصورت رہائش مار اے لیگو کو ایف بی آئی نے قبضہ میں لے لیا ہے۔ ایف بی آئی کے ایجنٹ موجود ہیں اور وہاں تلاشی لی جا رہی ہے۔‘‘

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا تھا، تفتیشی ایجنسیوں کے تعاون کے باوجود ایسی کارروائی کی گئی۔ یہ عدالتی نظام کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے مترادف ہے۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ یہ سخت گیر بائیں بازو کے ڈیموکریٹس کا حملہ ہے، ’وہ نہیں چاہتے کہ میں 2024 میں الیکشن لڑوں۔‘


یہ الزام ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ جب گزشتہ سال وائٹ ہاؤس سے نکلے تھے تو وہ اپنے ساتھ کئی دستاویزات لے گئے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ ان دستاویزات کو کئی بکسوں میں مار اے لیگو لے جایا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق تب سے امریکی خفیہ ایجنسیاں ٹرمپ اور ان کے قریبی دوستوں پر نظر رکھے ہوئے تھیں۔ موجودہ چھاپے کو ان الزامات سے جوڑا جا رہا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ پر چند ماہ قبل عہدے پر رہتے ہوئے سرکاری دستاویزات کو پھاڑنے اور فلش کرنے (بیت الخلا میں بہا دینے) کا الزام لگایا گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ ٹرمپ نے اتنے کاغذات فلش کیے کہ اس کی وجہ سے وائٹ ہاؤس کا بیت الخلا بند ہو گیا تھا۔ نیشنل آرکائیو چاہتا ہے کہ سابق صدر ٹرمپ کی کاغذات پھاڑنے کی عادت کی بھی دیگر کیسز کے ساتھ تفتیش کی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔