ڈبلیو ایچ او نے دنیا بھر میں ’ہائیڈراکسی کلوروکوئن‘ کے ٹرائل پر لگائی روک

کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے دنیا کے کئی ممالک میں ویکسین تیار کرنے کا کام جاری ہے۔ اس درمیان عالمی صحت ادارہ نے ہائیڈراکسی کلوروکوئن کے کلینیکل ٹرائل پر پابندی لگا دی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

عالمی صحت ادارہ یعنی ڈبلیو ایچ او نے پیر کے روز اعلان کر دیا کہ اس نے احتیاط کے طور پر ہائیڈراکسی کلوروکوئن کا کورونا وائرس کے علاج کے لیے کلینیکل ٹرائل غیر مستقل طور پر بند کر دیا ہے۔ ادارہ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ اس رپورٹ کی بنیاد پر لیا گیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا انفیکشن والے مریضوں کے لیے ہائیڈراکسی کلوروکوئن کا استعمال خطرناک ہے اور اس سے موت کا امکان بڑھ جاتا ہے۔


غور طلب ہے کہ گزشتہ دنوں عالمی صحت ادارہ کے ایک سینئر افسر نے ہائیڈراکسی کلوروکوئن یا کلوروکوئن کا استعمال کورونا وائرس سے انفیکشن والے مریضوں کے علاج میں کیے جانے کو لے کر متنبہ کیا تھا۔ اس افسر نے کہا تھا کہ "ان دواؤں کے کلینیکل ٹرائل کو روکے جانے کی ضرورت ہے۔"

واضح رہے کہ ہائیڈراکسی کلوروکوئن کا ہندوستان میں بڑے پیمانے پر پروڈکشن ہوتا ہے۔ اس دوا کا اصل استعمال ملیریا جیسی بیماری کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ گٹھیا یعنی آرتھرائٹس کے علاج میں بھی اس کا استعمال ہوتا ہے۔ امریکہ جیسے ممالک میں یہ دوا کورونا وائرس کے مریضوں کو دی جا رہی ہے اور کافی معاملوں میں اس سے مریضوں کو فائدہ بھی ہوا ہے۔ اس لیے امریکہ سمیت کئی ممالک میں اس کی طلب کافی بڑھ گئی ہے۔


دراصل اس دوا کا خاص اثر سورس-کوو-2 پر پڑتا ہے۔ یہ وہی وائرس ہے جو کووڈ-19 کا سبب بنتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہائیڈراکسی کلوروکوئن کی گولیاں کورونا وائرس کے مریضوں کو کئی ممالک میں دی جا رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔