جلد ہی ایک اور فوجی سیٹلائٹ خلا میں چھوڑیں گے: ایران

ایرانی پاسداران انقلاب میں فضائی خلائی فورس کے اسپیس یونٹ کے سربراہ میجر جنرل علی جعفر آبادی کا کہنا ہے کہ ہمارا اگلا قدم ’نور 2‘ سیٹلائٹ کو چھوڑنا ہے اور یہ ہمارے ضخیم منصوبے میں شامل ہے

جلد ایک اور فوجی سیٹلائٹ خلا میں چھوڑیں گے: ایران
جلد ایک اور فوجی سیٹلائٹ خلا میں چھوڑیں گے: ایران
user

قومی آوازبیورو

ایرانی پاسداران انقلاب نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ایک اور فوجی سیٹلائٹ بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ زمین کے مدار سے باہر بھیجے جانے والے حالیہ سیٹلائٹ جیسا ہو گا۔ پاسداران انقلاب کے اس اعلان کو امریکی اور یورپی انتظامیاؤں کو چیلنج کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور یہ ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکہ ایرانی سٹیلائٹ کی لانچنگ کو اقوام متحدہ کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی قرار دے چکا ہے۔

ایرانی پاسداران انقلاب میں فضائی خلائی فورس کے اسپیس یونٹ کے سربراہ میجر جنرل علی جعفر آبادی کا کہنا ہے کہ ہمارا اگلا اقدام "نور 2" سیٹلائٹ کو چھوڑنا ہے ،،، یہ ہمارے ضخیم منصوبے میں شامل ہے۔

جمعرات کی شام ایرانی سرکاری ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں جعفر آبادی نے باور کرایا کہ بدھ کے روز بھیجے جانے والے سیٹلائٹ "نور 1" کا مقصد نگرانی کرنا ہے۔ ایرانی عہدے دار کے مطابق آئندہ بھیجے جانے والے سیٹلائٹس کے مشن میں نگرانی کے علاوہ بحری بیڑوں کو معلومات پہنچانا شامل ہو گا۔


امریکہ، فرانس اور جرمنی نے ایران کی جانب سے فوجی سیٹلائٹ " نور1" کو خلا میں بھیجے جانے کی پر زور مذمت کی ہے۔ ان ممالک کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ایرانی جوہری معاہدہ طے پانے کے بعد عالمی سلامتی کونسل کی قرارد 2231 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ مذکورہ قرارداد میں ایران کی جانب سے جوہری وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت کے حامل بیلسٹک میزائلوں کے کسی بھی تجربے کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

امریکی انتظامیہ کے مطابق ایران کی جانب سے فوجی سیٹلائٹ کا چھوڑا جانا شہری مقصد سے استعمال کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتا۔ فرانس کا کہنا ہے کہ ایران کا فوجی سیٹلائٹ لانچ کرنا اس کے میزائل پروگرام میں مسلسل پریشان کن پیش رفت کی جانب اشارہ ہے۔ پیرس کا مزید کہنا ہے کہ ایران کا میزائل پروگرام علاقائی سلامتی کے لیے تشویش کا باعث ہے۔


جرمنی کی وزارت خارجہ نے جمعات کے روز جاری بیان میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "ایرانی میزائل پروگرام کے حوالے سے ہمارا موقف تبدیل نہیں ہوا ہے۔ یہ پروگرام خطے میں عدم استحکام کے اثرات رکھتا ہے اور ہمارے یورپی سیکورٹی مفادات کی حیثیت سے قابل قبول نہیں"۔

دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی کا کہنا ہے کہ امریکہ کا سلامتی کونسل کی قرار داد 2231 کا سہارا لینا غیر موزوں ہے۔ جمعرات کے روز ایک پریس کانفرنس میں ترجمان کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی قرار داد نہیں جو ایران کو خلا میں سیٹلائٹ چھوڑنے سے روکتی ہو۔

البتہ روس کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران نے قرار داد 2231 کی خلاف ورزی نہیں کی۔ وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاکارووا کی زبانی جاری ہونے والے بیان میں روس نے امریکہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ تہران کے خلاف "بے بنیاد الزامات" تھوپ رہا ہے۔

(العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Apr 2020, 4:00 PM