’ہمیں اچھی طرح معلوم ہے سپریم لیڈر کہاں چھپے ہیں، فی الحال انھیں نہیں ماریں گے‘، ٹرمپ کے بیان سے مچی ہلچل

ٹرمپ نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ نام نہاد ’سپریم لیڈر‘ کہاں چھپے ہیں۔ وہ ایک آسان ہدف ہیں، لیکن وہاں محفوظ ہیں۔ ہم انھیں ماریں گے نہیں، کم از کم ابھی تو نہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>علی خامنہ ای اور ڈونالڈ ٹرمپ (فائل)</p></div>

علی خامنہ ای اور ڈونالڈ ٹرمپ (فائل)

user

قومی آواز بیورو

اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ کے بیچ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ایک بیان نے ہلچل پیدا کر دی ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای کس مقام پر چھپے ہوئے ہیں، اس کی انھیں جانکاری ہے۔ ساتھ ہی ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ بہت آسان ہدف ہیں، لیکن فی الحال انھیں نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔ امریکی صدر نے یہ بیان ’خامنہ ای‘ کا نام لے کر تو نہیں کیا ہے، لیکن انھوں نے ’سپریم لیڈر‘ ضرور لکھا ہے، اور خامنہ ای ایران کے ’سپریم لیڈر‘ ہی ہیں۔

’ہمیں اچھی طرح معلوم ہے سپریم لیڈر کہاں چھپے ہیں، فی الحال انھیں نہیں ماریں گے‘، ٹرمپ کے بیان سے مچی ہلچل

امریکی صدر ٹرمپ نے یہ بیان سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ‘ پر دیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ہم اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ نام نہاد ’سپریم لیڈر‘ کہاں چھپے ہیں۔ وہ ایک آسان ہدف ہیں، لیکن وہاں محفوظ ہیں۔ ہم انھیں ماریں گے نہیں، کم از کم ابھی تو نہیں۔ لیکن ہم نہیں چاہتے کہ میزائلیں شہریوں یا امریکی فوجیوں پر داغی جائیں۔ ہمارا صبر ختم ہوتا جا رہا ہے۔‘‘ اس کے بعد ایک دیگر پوسٹ میں وہ لکھتے ہیں ’’اَن کنڈیشنل سرینڈر‘‘۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ آیت اللہ خامنہ ای کو بلا شرط خود سپردگی کا مشورہ دے رہے ہیں۔


ڈونالڈ ٹرمپ نے ’ٹروتھ‘ پر ہی ایک پوسٹ میں ایرانی آسمان پر امریکہ کے مکمل کنٹرول کا تذکرہ بھی کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ایران کے آسمان پر امریکہ کا مکمل کنٹرول ہے۔ ایران کے پاس اچھے اور جدید اسکائی ٹریکر اور دیگر دفاعی سامان تھے، لیکن ایران کے سامانوں کا موازنہ امریکہ میں تیار سامان سے نہیں کیا جا سکتا ہے۔‘‘ اس سے قبل ایئر فورس وَن طیارہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’’ہم جنگ بندی سے بہتر کی تلاش میں ہیں۔‘‘ اسی تعلق سے بی بی سی نے ٹرمپ کا حوالہ دیتے ہوئے ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ’’صرف جنگ بندی نہیں، اصلی خاتمہ چاہتے ہیں۔ ایک خاتمہ۔‘‘

’ہمیں اچھی طرح معلوم ہے سپریم لیڈر کہاں چھپے ہیں، فی الحال انھیں نہیں ماریں گے‘، ٹرمپ کے بیان سے مچی ہلچل

اس درمیان خبر رساں ایجنسی رائٹرس نے بتایا ہے کہ امریکی صدر نے اشارہ دیا ہے کہ امریکہ کا اعلیٰ سطحی نمائندہ وفد، جس میں نائب صدر جے ڈی وینس اور مشرق وسطیٰ میں سفیر اسٹیو وٹکاف کو ایران کےس اتھ سفارتی بات چیت کے لیے بھیجا جا سکتا ہے۔ اسرائیل-ایران جنگ کے تعلق سے جے ڈی وینس کا بھی ایک بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ٹرمپ ایران کے خلاف آگے کی کارروائی پر کوئی فیصلہ لے سکتے ہیں۔ وینس نے دلیل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ لگاتار کہتے رہے ہیں کہ ایران یورینیم افزودگی نہیں کر سکتا اور انھوں نے بار بار کہا ہے کہ یہ 2 طریقوں میں سے ایک ہوگا– آسان طریقہ، یا دیگر طریقہ۔ ٹرمپ یہ فیصلہ لے سکتے ہیں کہ انھیں ایرانی یورینیم افزودگی کو ختم کرنے کے لیے آگے کی کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ فیصلہ صدر کا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔