’ہم عالمی تنہائی کا شکار ہیں‘ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کا اعتراف

اگست 2021 میں امریکی انخلا کے بعد کابل میں اقتدار کی تبدیلی کو ایک سال گزر چکا ہے تاہم طالبان حکومت میں افغان وزیر خارجہ امیر متقی نے بدھ کو اعتراف کیا کہ طالبان حکومت اب بھی عالمی تنہائی کا شکار ہے

تصور بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
تصور بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
user

قومی آوازبیورو

کابل: اگست 2021 میں امریکی انخلاء کے بعد کابل میں اقتدار کی تبدیلی کو ایک سال گزر چکا ہے تاہم طالبان حکومت میں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے بدھ کو اعتراف کیا کہ طالبان حکومت اب بھی عالمی تنہائی کا شکار ہے۔ امیر خان متقی نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت بین الاقوامی سطح پر کاروبار اور تجارت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

امیر خان متقی نے اس سے قبل عالمی برادری سے طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا تھا، تاکہ ماضی میں جو کچھ ہوا اسے دہرایا نہ جائے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تحریک نے ایک جامع حکومت تشکیل دی ہے جو افغان عوام کو متحد کر سکتی ہے اور انہیں سلامتی اور خوشحالی فراہم کر سکتی ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ افغانستان میں معاشی نظام اور حکومتی اداروں کو کمزور کرنے کے لیے بہت سی سازشیں شروع کی گئیں مگر افغانستان کا استحکام پوری دنیا کے مفاد میں ہے۔


خیال رہے کہ کہ طالبان نے 15 اگست 2021 کو 20 سال بعد امریکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔ اس کے بعد دارالحکومت کابل بغیر کسی لڑائی کے مسلح گروپ کے ہاتھوں میں چلا گیا تھا۔ امریکی انخلا کے آغاز کے ساتھ ہی ملک کے بیشتر حصے پر طالبان کا کنٹرول قائم ہونا شروع ہو گیا تھا۔

امریکہ نے اگست 2021 میں افغانستان سے اپنی فوجی دستوں کو مستقل طور پر واپس بلانے کا عمل ختم کیا تھا۔ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے فوری بعد کابل پوری طرح طالبان کے ہاتھ میں آ گیا اور سابق صدر اشرف غنی ملک سے فرار ہو گئے۔

(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔