وینس: دوسری عالمی جنگ کے زمانے کا بم ملنے کے بعد شہر بند

سیاحوں میں مقبول ترین شہروں میں شمار ہونے والے اطالوی شہر وینس میں دوسری عالمی جنگ کے زمانے کا ایک بم ملنے کے بعد شہر کا ٹریفک اور فضائی حدود بند کر دی گئی ہیں۔

وینس
وینس
user

ڈی. ڈبلیو

اطالوی شہر وینس میں دوسری عالمی جنگ کے زمانے کا ایک بم اس وقت ملا جب شہر میں نکاسی آب کے نظام کی مرمت کی جا رہی تھی۔ اطالوی حکام نے آج اتوار دو فروری کے روز اس بم کی نشاندہی کے بعد اسے وہاں سے ہٹانے اور ناکارہ بنانے کے لیے فوری اقدامات شروع کر دیئے۔

بم ناکارہ بنانے کے لیے صبح ساڑھے آٹھ بجے سے لے کر بعد دوپہر ساڑھے بارہ بجے تک کے لیے شہر میں ٹرینوں، کشتیوں اور گاڑیوں سمیت نقل و حرکت کے تمام ذرائع بند کر دیئے گئے۔ علاوہ ازیں اس مشہور سیاحتی مقام کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے تمام پروازیں بھی منسوخ کر دی گئیں اور ہوائی ٹریفک بھی معطل کر دی گئی۔


وینس میں ہر روز ہزاروں سیاح سفر کرتے ہیں۔ مقامی پولیس کے مطابق بم ناکارہ بنائے جانے کے بعد ٹریفک کھول دیا جائے گا، تاہم پولیس نے سیاحوں کو خبردار کیا ہے کہ ٹریفک کھولے جانے کے بعد بھی پبلک ٹرانسپورٹ کو معمول کے مطابق چلنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔

وینس شہر کے مقامی باشندے اس بم کے ملنے کے بارے میں متجسس دکھائی دیئے اور سوشل میڈیا پر 'بم ڈے‘ ٹرینڈ کرتا رہا۔


دوسری عالمی جنگ کے زمانے کے اس بم کا وزن 225 کلوگرام ہے اور اس میں 129 کلوگرام دھماکا خیز مواد موجود ہے۔ بم ناکارہ بنانے والی ٹیم کے سربراہ جیانلوکا ڈیلو موناکو نے ایک اطالوی ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بم ناکارہ بنانے کے لیے لوگوں کا اس علاقے سے منتقل کیا جانا ضروری تھا۔ ان کا کہنا تھا، ''اس بم کے پھٹ جانے کا شدید خطرہ موجود ہے۔‘‘

دوسری عالمی جنگ کے دوران وینس شہر تو میدان جنگ نہیں تھا لیکن سن 1945 میں برطانوی اور امریکی فورسز نے 'آپریشن باؤلر‘ کے دوران وینس کی بندرگاہ پر شدید بمباری کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔