وینزوئلا کی نکولس حکومت خطرے میں، امریکی صدر ٹرمپ نے دیا تختہ پلٹ کا اشارہ
وینزوئلا کے وزیر برائے محنت کا کہنا ہے کہ ملک کی عوام اپنے ملک کی خود مختاری و آزادی کی حفاظت کرنے کے لیے متحد ہے اور کسی بھی غیر ملکی مداخلت کا ڈٹ کر سامنا کرے گی۔

امریکہ اور وینزوئلا کے درمیان حالات دن بہ دن کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔ اب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وینزوئلا میں تختہ پلٹ کا اشارہ دے دیا ہے۔ انھوں نے کھل کر یہ بات کہہ دی ہے کہ وینزوئلا میں جلد ہی بڑا قدم اٹھایا جا سکتا ہے۔ ٹرمپ کے حالیہ بیانات سے یہ صاف جھلک رہا ہے کہ امریکہ اب نکولس مادورو حکومت کو گرانے کی تیاری میں ہے۔ یعنی وینزوئلا کے صدر نکولس مادورو کی حکومت خطرے میں ہے۔
وینزوئلا میں ’المیادین‘ کے ایک نامہ نگار کا کہنا ہے کہ ٹرمپ حکومت نے وینزوئلا میں زمینی کارروائی کے امکانات پر سنجیدگی کے ساتھ غور و خوض شروع کر دیا ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کو کراکس کی حکومت کے خلاف خفیہ مہم چلانے کی باضابطہ منظوری مل چکی ہے۔
اس درمیان وینزوئلا کے وزیر برائے محنت نے امریکہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سامراجیت ہم پر حملہ کرے گا تو اسے مزدور طبقہ تیار ملے گا۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ وینزوئلا کی عوام اپنے ملک کی خود مختاری اور آزادی کی حفاظت کے لیے متحد ہے۔ عوام کسی بھی غیر ملکی مداخلت کا ڈٹ کر سامنا کرے گی۔ دوسری طرف وینزوئلا کے وزیر دفاع ولادمیر پادرینو لوپیز نے سخت لہجے میں جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی باہری کوشش ملک کو غیر مستحکم نہیں کر سکتی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ فوج پوری طرح تیار ہے اور ملک کی حفاظت ہر قیمت پر کی جائے گی۔
بہرحال، امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم جلد ہی وینزوئلا میں زمینی کارروائی دیکھیں گے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ وینزوئلا کے لوگ ڈرگ اسمگلنگ، خصوصاً فینٹونائل سے تقریباً 100 ارب ڈالر کما رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ ڈرگ اسمگلروں کے خلاف لڑائی کا بہانہ بنا کر کیریبیائی علاقہ میں اپنی موجودگی بڑھا رہا ہے۔ حالانکہ واشنگٹن سے المیادین کے نامہ نگار نے بتایا کہ کسی بھی امریکی زمینی کارروائی کے لیے کانگریس کی منظوری ضروری ہوگی۔ رپورٹ میں یہ بھی مطلع کیا گیا ہے کہ امریکہ نے حالیہ دنوں میں نہ صرف وینزوئلا، بلکہ پڑوسی ملک کولمبیا کے خلاف بھی اپنی بیان بازی تیز کر دی ہے۔ اسے دونوں ممالک کے خلاف اب تک کی سب سے بڑی سیاسی و فوجی دھمکی بتایا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔