ٹیگور کے آبائی گھر میں توڑ پھوڑ پر بنگلہ دیش حکومت کی کارروائی، دو گرفتار

سراج گنج میں رابندر ناتھ ٹیگور کے آبائی گھر میں توڑ پھوڑ کے سلسلہ میں بنگلہ دیش حکومت کی کارروائی کے بعد دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تحقیقات جاری ہیں اور حکومت نے سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>رابندر ناتھ ٹیگور / Getty Images</p></div>

رابندر ناتھ ٹیگور / Getty Images

user

قومی آواز بیورو

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے ضلع سراج گنج میں نوبل انعام یافتہ عظیم شاعر اور مصنف رابندر ناتھ ٹیگور کے آبائی گھر میں توڑ پھوڑ کے واقعہ پر ملک بھر میں افسوس اور غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ تاہم، حکومت نے فوری ایکشن لیتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور اس واقعے کی باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

یہ تاریخی مکان بنگلہ دیش کے محکمہ آثارِ قدیمہ کے زیرِ انتظام ہے اور ٹیگور کے ادبی اور ثقافتی ورثے کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ چند روز قبل اس عمارت کے محافظ اور دو آنے والے افراد کے درمیان کسی بات پر تلخ کلامی ہوئی، جس کے بعد عمارت میں توڑ پھوڑ کی اطلاع موصول ہوئی۔ 10 جون کو مقامی تھانے میں اس حوالے سے ایک مقدمہ درج کیا گیا۔

ضلعی انتظامیہ نے اس واقعے کی گہرائی سے چھان بین کے لیے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے، جسے واقعے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق عمارت کے کچھ حصے کو نقصان پہنچایا گیا، تاہم مکمل تفصیلات رپورٹ کے بعد سامنے آئیں گی۔

بنگلہ دیش حکومت نے اپنے باضابطہ بیان میں کہا ہے کہ ’’رابندر ناتھ ٹیگور ہمارے لیے صرف ایک شاعر نہیں بلکہ ہماری زبان، ادب اور تہذیب کے نمائندہ ہیں، ان کے مقام اور خدمات کو ہم اعلیٰ ترین عزت دیتے ہیں۔‘‘


حکومت نے یقین دلایا ہے کہ اس واقعے کو ملک کی ثقافتی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اہلِ علاقہ نے بھی اس توڑ پھوڑ کی سخت مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ٹیگور کی یادگار کو ہر ممکن تحفظ دیا جائے۔

علاقائی اور عالمی سطح پر رابندر ناتھ ٹیگور کے چاہنے والوں کے لیے ان کا آبائی گھر ایک علامتی مقام رکھتا ہے۔ بنگلہ دیش حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس تاریخی ورثے کی حفاظت کے لیے سکیورٹی کے انتظامات کو مزید سخت کیا جائے گا تاکہ آئندہ ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔

حکام نے واضح کیا ہے کہ جو عناصر اس واقعے میں ملوث ہیں، انہیں قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی اور کسی کو بھی قومی ورثے کے ساتھ کھلواڑ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

حکومت نے شہریوں سے پر امن رہنے اور ثقافتی یکجہتی قائم رکھنے کی اپیل کی ہے، تاکہ ٹیگور جیسے عظیم ادیب کی یادگار کو مستقبل میں کسی خطرے سے بچایا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔