امریکی وزیر خارجہ انٹونی نے کی میانمار میں مظاہرین پر پُرتشدد کارروائی کی مذمت

انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہم میانمار سیکورٹی فورسز کی پرتشدد کارروائی سے خوفزدہ ہیں اور فوج جو لوگوں کی حفاظت کے لئے قربانیاں دیتی ہے، وہ جان لے رہی ہے۔ میں سوگوار کنبوں سےگہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔

انٹونی بلنکن، تصویر آئی اے این ایس
انٹونی بلنکن، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

واشنگٹن: امریکہ نے میانمار کی سیکورٹی فورسز کی جانب سے فوجی حکومت مخالف مظاہروں میں شریک افراد پر کی گئی کارروائی کی شدید مذمت کی ہے۔ جس میں 90 سے زائد افراد مارے گئے تھے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی جے بلنکن نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے ہفتے کے روز ٹوئٹر پر لکھا ’’ہم میانمار سیکورٹی فورسز کی پرتشدد کارروائی سے خوفزدہ ہیں اور حکمران فوج جو لوگوں کی حفاظت کے لئے قربانیاں دیتی ہے، وہ لوگوں کی جان لے رہی ہے۔ میں سوگوار کنبوں سے گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ برما (میانمار) کے جرات مند لوگ فوج کی دہشت گردی کو مسترد کرتے ہیں‘‘۔

اس سے قبل گزشتہ روز میانمار میں اقوام متحدہ کے مشن نے مظاہرین پر پرتشدد کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ’تختہ پلٹ‘ کے بعد سب سے بڑی خونریزی کا دن ہے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار میں فوجی حکومت کے خلاف مظاہروں کے دوران 50 سے زائد افراد مارے گئے ہیں۔ جن شہروں سے لوگوں کی ہلاکت کی خبریں سامنے آئی ہیں وہ ینگون، باگو، ماندالے اور اس کے آس پاس کے علاقے ہیں۔


میانمار میں فوج کی جانب سے تختہ پلٹنے کے بعد سے ہی ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں، میانمار کے سیاسی قیدیوں کے لئے تھائی لینڈ میں واقع امدادی تنظیم کے مطابق فروری میں شروع ہونے والے مظاہروں سے اب تک 300 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔