کراچی کے کچھ لگژری ہوٹلوں سے متعلق امریکہ کو ملی ممکنہ خطرے کی اطلاع، ایڈوائزری جاری
امریکی وزارت خارجہ نے بتایا کہ کچھ ہوٹلوں کے خلاف ممکنہ خطرے کی اطلاع ملی ہے۔ احتیاطاً کراچی واقع امریکی قونصلیٹ نے ان ہوٹلوں میں اپنے سرکاری افسران کی آمد و رفت پر عارضی روک لگا دی ہے۔

امریکہ اور پاکستان کا پرچم
امریکہ نے اپنے باشندوں سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے شہر کراچی میں موجود کچھ لگژری ہوٹلوں سے دوری بنا کر رکھیں۔ یعنی ان ہوٹلوں میں آمد و رفت نہ کریں، کیونکہ ایسا کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ سیکورٹی سے متعلق یہ تنبیہ امریکی وزارت خارجہ نے یکم اگست کو جاری کی ہے اور کہا ہے کہ انھیں ان ہوٹلوں کے خلاف ممکنہ خطرے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہی احتیاطاً کراچی واقع امریکی قونصلیٹ نے ان ہوٹلوں میں اپنے سرکاری افسران کی آمد و رفت پر عارضی طور سے روک لگا دی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب امریکی قونصلیٹ نے کسی غیر ملکی شہر میں اس طرح کی روک لگائی ہو۔ وزارت خارجہ نے واضح کیا ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً کسی ملک کے اندر موجود سیاحتی مقامات، ہوٹلوں، بازاروں اور ریستورانوں جیسی جگہوں کو امریکی ملازمین کے لیے ’نو-گو‘ زون یعنی نہیں جانے والا علاقہ قرار دیتا رہا ہے۔ ایسا تبھی کیا جاتا ہے جب اس مقام سے متعلق کسی خطرے کی خبر ملتی ہے۔
بہرحال، کراچی کے ہوٹلوں سے متعلق ملی ممکنہ خطرے کی خبر کو پیش نظر رکھتے ہوئے الرٹ صرف امریکی ملازمین کے لیے جاری نہیں کیا گیا ہے، بلکہ عام شہریوں کو بھی محتاط رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ وزارت نے لوگوں سے بھیڑ بھاڑ والے علاقوں سے دور رہنے، کم پروفائل بنائے رکھنے اور خصوصاً ان مقامات پر محتاط رہنے کی گزارش کی ہے جہاں غیر ملکی شہری یا سیاح زیادہ پہنچتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اب بھی امریکی حکومت کی طرف سے ’لیول 3‘ سفری صلاح کے دائرے میں ہے۔ اس دائرے میں دہشت گردی اور ممکنہ مسلح تشدد کے خطرے کے سبب وہاں کے سفر سے بچنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ امریکہ نے گزشتہ سال ستمبر میں دہشت گردی سے متعلق بڑھتے واقعات پر فکر کا اظہار کیا تھا اور اپنے شہریوں کو پاکستان کے سفر پر از سر نو غور کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔