یونیسکو میں دوبارہ شمولیت کی امریکی تجویز منظور

دو دن کی بحث کے بعد 132 رکن ممالک نے تنظیم میں امریکہ کی واپسی کے حق میں اور دس نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ امریکہ دو بار اس تنظیم سے ہٹ چکا ہے جس سے تنظیم کے کام پر منفی اثر پڑا۔

<div class="paragraphs"><p>یونیسکو، تصویر یو این آئی</p></div>

یونیسکو، تصویر یو این آئی

user

یو این آئی

پیرس: اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) کے 193 رکن ممالک نے جمعہ کو جنرل اسمبلی کے ایک غیر معمولی اجلاس میں اس تنظیم میں دوبارہ شمولیت کی امریکی تجویز کو منظوری دے دی۔ دو دن کی بحث کے بعد 132 رکن ممالک نے تنظیم میں امریکہ کی واپسی کے حق میں اور دس نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ امریکہ دو بار اس تنظیم سے ہٹ چکا ہے جس سے تنظیم کے کام پر منفی اثر پڑا۔

یونیسکو کی پریس ریلیز کے مطابق امریکہ تنظیم کے باقاعدہ بجٹ کے 22 فیصد کے برابر فنڈز فراہم کرے گا۔ بیلنس کی فوری ادائیگی کے علاوہ، امریکہ افریقہ میں تعلیم تک رسائی اور قدرتی آفات کے پروگرام سمیت فنڈ پروگراموں کے لیے رضاکارانہ تعاون بھی کرے گا۔ یونیسکو میں چین کے مستقل نمائندے یانگ جن نے ووٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ کو تصادم اور تقسیم میں شامل ہونے کے بجائے تنظیم کی واپسی کے بعد اس کے اتحاد اور تعاون کو فروغ دینے میں کردار ادا کرنا چاہیے۔


یانگ نے کہا، "چین یونیسکو میں اپنی واپسی کے بعد امریکہ سے درخواست کرتا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں اور وعدوں کو پورا کرے، رکنیت کے واجبات مکمل اور وقت پر ادا کرے اور یونیسکو کے کئی سالوں کے واجبات جلد از جلد ادا کرے۔" انہوں نے امریکہ سے حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنے، تمام ممالک کی خودمختاری اور سماجی نظام کا احترام کرنے، سماجی تنوع کو ختم کرنے اور برقرار رکھنے، نظریاتی تصادم سے بچنے اور رکن ممالک کے درمیان باہمی افہام و تفہیم اور تعاون کو فروغ دینے کے عہد کا بھی مطالبہ۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ 1984 اور 2017 میں دو بار یونیسکو سے باہر ہوگیا تھا۔ اس سال جون میں، امریکہ نے یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل کو ایک خط بھیجا، جس میں ایک ٹھوس مالیاتی منصوبے کی بنیاد پر جولائی کے اوائل میں تنظیم میں دوبارہ شمولیت کی تجویز پیش کی گئی۔ اس پیشکش میں بقایا واجبات کی ادائیگی کا عزم بھی شامل ہے جس کا تخمینہ 619 ملین امریکی ڈالر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔