امریکہ میں صدارتی انتخابات سے ایران کی پالیسی پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے: علی خامنہ ای

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج خواہ کچھ بھی رہیں، تہران کی اس کے بارے میں پالیسی میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوگی

امریکہ میں صدارتی انتخابات سے ایران کی پالیسی پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے: علی خامنہ ای
امریکہ میں صدارتی انتخابات سے ایران کی پالیسی پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے: علی خامنہ ای
user

قومی آوازبیورو

تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج خواہ کچھ بھی رہیں، تہران کی اس کے بارے میں پالیسی میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوگی۔

خامنہ ای نے امریکہ میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کے موقع پر ایک نشری تقریر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’امریکہ کے بارے میں ہماری پالیسی واضح اور طے شدہ ہے۔ یہ افراد کے آنے جانے سے تبدیل نہیں ہوگی۔ امریکہ میں کون صدر بنتا ہے، اس سے ہماری سیاست پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔‘‘

ان سے پہلے دوسرے ایرانی عہدے دار بھی کہہ چکے ہیں کہ امریکہ میں منعقدہ صدارتی انتخابات کے نتائج سے ایران کی پالیسی میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوگی۔ البتہ بعض عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ایران ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جوزف بائیڈن کی فتح کو ترجیح دے گا۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے امریکی نیٹ ورک سی بی ایس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’جو بائیڈن کیمپ کے بیانات حوصلہ افزا ہیں لیکن ہمیں انتظار کرنا ہوگا اور دیکھنا ہوگا۔‘‘ ان سے یہ پوچھا گیا تھا کہ ایران کس صدارتی امیدوار کو ترجیح دے گا۔


خیال رہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان مئی 2018 کے بعد سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ تب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ 2015 میں طے شدہ جوہری سمجھوتے سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا تھا اور ایران کے خلاف دوبارہ سخت اقتصادی پابندیاں عاید کر دی تھیں۔

ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان سابق ڈیموکریٹ صدر بارک اوباما کے دور میں جوہری سمجھوتا طے پایا تھا۔ جو بائیڈن نے انتخابی مہم کے دوران دوبارہ اس سمجھوتے میں شمولیت کے اعلانات کیے ہیں جبکہ صدر ٹرمپ کا یہ کہنا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ زیادہ جامع سمجھوتا طے کرنا چاہتے ہیں جس میں جوہری ایشوز کے علاوہ ایران کے بیلسٹک میزائلوں کے پروگرام اور مشرقِ وسطی کے ممالک میں اس کی سرگرمیوں کا بھی احاطہ کیا گیا ہو۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔